سن رائزرز کی جیت میں مارکنڈے، ترپاٹھی چمکے
پنجاب کے بلے بازجہاں سن رائزرز کی بولنگ کے خلاف ناکام رہے، وہیں کپتان دھون نے 66 گیندوں پر 12 چوکے اور پانچ چھکوں سمیت 99 رنز بناکرٹیم کو 143 رنز تک پہنچایا۔
سن رائزرس حیدرآباد نے مینک مارکنڈےکے 15/4 کی جادوئی اسپن گیندبازی کے بعد راہل ترپاٹھی کے74 ناٹ آؤٹ کی پراعتماد نصف سنچری کی بدولت پنجاب کنگز کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں ا آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی۔
پنجاب نے شکھر دھون (66 گیندوں، 99 رنز) کی مدد سے سن رائزرز کے سامنے 144 رنز کا ہدف رکھا، جسے میزبان ٹیم نے 17 گیند باقی رہتے ہوئے حاصل کر لیا۔ پنجاب کے دیگر بلے بازجہاں سن رائزرز کی بولنگ کے خلاف ناکام رہے، وہیں کپتان دھون نے 66 گیندوں پر 12 چوکے اور پانچ چھکوں سمیت 99 رنز بناکرٹیم کو 143 رنز تک پہنچایا۔
ترپاٹھی نے تاہم 48 گیندوں پر 74 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیل کر دھون کی کوشش کو بے سود بنا دیا۔ پنجاب نے ہدف کا تعاقب کرنے اتری سن رائزرس کے دو وکٹ جلدی گرادئے، جس کے بعد ترپاٹھی نے کپتان ایڈن مارکرم (21 گیندوں، چھ چوکے، 37 رنز) کے ساتھ ناقابل شکست 100 رنز کی شراکت داری کرکے اپنی ٹیم کو فتح دلادی۔
سن رائزرز نے ٹاس جیت کر گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا اور پنجاب کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ پہلے اوور سے ہی شروع ہو گیا۔ بھونیشور کمار نے پہلے ہی اوور میں پربھسمرن سنگھ کو آؤٹ کیا جبکہ میتھیو شارٹ اگلے ہی اوور میں مارکو جانسن کا شکار بنے۔ نوجوان بلے باز جیتیش شرما نے وکٹ پر نو گیندوں کا سامنا کیا لیکن وہ بھی صرف چار رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
پاور پلے میں تین جھٹکے لگنے کے بعد سیم کرن نے شکھر کے ساتھ مل کر پنجاب کی اننگ کوسہارادیا۔ کرن نے 15 گیندوں پر تین چوکوں اور ایک چھکا کی مدد سے 22 رنوں کی اننگ کھیلتے ہوئے دھون کے ساتھ چوتھے وکٹ کے لیے 41 رنز کی شراکت داری کی۔ نویں اوور میں مینک مارکنڈے نے کرن کو آؤٹ کیا اورپنجاب کے وکٹ گرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا۔
عمران ملک نے سکندر رضا کو مینک اگروال کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا، جبکہ شاہ رخ خان چار رنزکے مایوس کن اسکور پر مارکنڈے کا شکار ہوگئے۔ عمران نے اپنے دوسرے اوور میں ہرپریت براڑ کو بولڈ کیا، جبکہ مارکنڈے نے راہل چاہر اور نیتھن ایلس کی شکل میں پنجاب کا آٹھواں اور نواں وکٹ لیا۔
ٹیم کا اسکور 88/9 ہونے کے بعد کپتان دھون نے بقیہ گیندوں کو کھیلنے کا ذمہ لیا۔ دوسرے سرے پر کھڑے موہت راٹھی نے 16ویں سے 20ویں اوور تک صرف دو گیندیں کھیلی، جبکہ دھون نے دیگر 28 گیندوں کا سامنا کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنی اننگ کی رفتار بھی بڑھائی اور پنجاب نے آخری پانچ اوورز میں 55 رنز جوڑ کر 143 رنوں کا اسکورکھڑا کیا۔
مارکنڈے نے چار اوورز میں 15 رن دے کر چار وکٹ لے کر سن رائزرز کے بہترین گیند باز رہے، جبکہ جانسن (تین اوور، 16 رن) اور عمران (چار اوور، 32 رن) نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ سن رائزرز کی جانب سے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ہیری بروک نے چوکا لگا کر اپنا کھاتہ کھولا، حالانکہ اس کے بعد انہیں گیند اور بلے سے رابطے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسرے سرے پر مینک اگروال نے ارشدیپ سنگھ کو دو چوکے لگا کر اپنی اننگ کا آغاز کیا۔
بروک نے 13 گیندوں میں تین چوکے لگاکر وکٹ پرپاؤں جمایا، حالانکہ وہ اس کا فائدہ نہیں اٹھا سکے اور 13 رنز کے اسکور پر ارشدیپ سنگھ نے انہیں بولڈ کردیا۔ مینک کو 14 رنز کے اسکور پر زندگی ملی لیکن وہ بھی 20 گیندوں پر 21 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
پنجاب کے گیند باز سن رائزرس پر لگاتار دباؤ بنا رہے تھے، لیکن ترپاٹھی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے 10ویں اوور میں ہرپریت براڑ کو تین چوکے لگائے جبکہ 11ویں اوورمیں راہل چاہر کو دو چوکے لگاکر11 رن حاصل کئے۔ ترپاٹھی نے 13ویں اوور میں موہت راٹھی کو چھکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ اس وقت تک کپتان مارکرم نے بھی اپنی نگاہیں جما لیں اور راٹھی کے خلاف چوکا لگاکر 15ویں اوور میں سن رائزرز کی سنچری مکمل کی۔
ترپاٹھی-مارکرم نے اپنی ٹیم کے رن ریٹ میں اضافہ کرنے کے لئے آخری 41 رنز صرف 17 گیندوں میں جوڑلئے۔ آخری اووروں میں ہاتھ کھولنے والے مارکرم نے 21 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے 37 رنز بنائے، جبکہ ترپاٹھی نے 74 رنز کی اپنی ناقابل شکست اننگ میں 10 چوکے اور تین چھکے لگا کر سن رائزرز کے فاتحانہ رن بنائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔