کے کے آر سے ہار کے بعد چنئی کا پلے آف کا انتظار بڑھ گیا

آئی پی ایل کے آخری چار میں داخل ہونے کے لیے چنئی سپر کنگز  کو دہلی کیپٹلس کے خلاف کسی بھی قیمت پر اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

انڈین پریمیئر لیگ  2023 کا 61 واں میچ کل چنئی سپر کنگز اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے درمیان کھیلا گیا۔ ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں منعقدہ اس میچ میں کے کے آر نے سی ایس کے کو 6 وکٹوں سے شکست دی اور اس شکست نے چنئی کی مشکلوں میں اضافہ کر دیا۔ چنئی نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 6 وکٹ پر 144 رنز بنائے۔ کولکتہ نے 145 رنز کا ہدف 18.3 اوور میں حاصل کر لیا۔ اس شکست کے بعد چنئی کا پلے آف میں جانے کا انتظار بڑھ گیا ہے۔ آخری چار میں داخل ہونے کے لیے اسے کسی بھی قیمت پر آخری میچ جیتنا ہوگا۔

واضح رہے  کے کے آر کے خلاف میچ میں شکست کے بعد کپتان ایم ایس دھونی نے مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ رنز بنانے چاہیے تھے۔ انہوں نے شکست کے لئے ویسے کسی کھلاڑی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا لیکن ان کا یہ بیان کے ٹیم کو زیادہ رن بنانے چاہئے تھے اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ غلطی کہا ں پر ہوئی ہے۔


کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے چنئی سپر کنگز کو شکست دے کر پلے آف میں جانے کے لیے ان کا انتظار بڑھا دیا ہے۔ میچ کے بعد سی ایس کے کے کپتان ایم ایس دھونی بھی مایوس نظر آئے۔ اس دوران انہوں نے کہا، 'جیسے ہی ہم نے دوسری اننگز میں پہلی گیند پھینکی، ہمیں معلوم تھا کہ ہمیں 180 رنز بنانے کی ضرورت ہے۔ لیکن اس پچ پر ہم 180 رنز نہ بنا سکے۔ اوس نے دوسری اننگز میں بڑا فرق ڈالا۔ ہم واقعی اپنے کسی گیند باز پر الزام نہیں لگا سکتے۔ حالات کا کھیل پر اثر پڑا۔ شیوم دوبے نے جو کچھ کیا میں اس سے بہت خوش ہوں۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

اب چنئی سپر کنگز کے پلے آف میں جانے کا انتظار بڑھ گیا ہے۔ آخری چار میں داخل ہونے کے لیے اسے دہلی کیپٹلس کے خلاف کسی بھی قیمت پر اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا۔ یہ میچ 20 مئی کو چنئی اور دہلی کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اگر چنئی  کی ٹیم یہ میچ بڑے فرق سے جیتتی ہے تو وہ ٹاپ 2 میں رہے گی۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو چنئی  کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ تب اسے فائنل میں جانے کا صرف ایک موقع ملے گا۔ مجموعی طور پر دہلی کے خلاف میچ چنئی کے لیے بہت اہم ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔