آئی پی ایل فائنل: ریزرو ڈے میں بھی ہوئی بارش تو آخر کون ہوگا چمپئن؟ آئیے جانتے ہیں اصول و ضوابط

دلچسپ بات یہ ہے کہ محکمہ موسمیات نے آج شام تقریباً 5 بجے کے قریب آندھی کی پیشین گوئی کی ہے، جس کے تقریباً ایک گھنٹے تک رہنے کی امید ہے۔ لیکن میچ کے دوران بارش کی پیشین گوئی نہیں کی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) 2023 کا گرینڈ فنالے گزشتہ روز بارش سے پوری طرح متاثر ہو گیا۔ اس سے چنئی سپر کنگز اور گجرات ٹائٹنس تھوڑی فکر مند نظر آئی کیونکہ دونوں ہی ٹیمیں جلد از جلد اس ٹرافی کو اپنے قبضے میں لینے کے لیے بے قرار ہیں۔

اتوار کے روز بارش کے سبب ٹاس میں تاخیر ہوئی۔ پھر رات تقریباً 9 بجے جب بارش رکی اور میچ شروع ہونے کی امید ہوئی تو کھلاڑی وارم اَپ کرتے ہوئے نظر آئے، تو ایک بار پھر بارش شروع ہو گئی۔ حالات کو دیکھتے ہوئے پچ کو چھپا دیا گیا۔ پھر جب میچ افسران کو لگا کہ کھیل نہیں ہو پائے گا تو انھوں نے پیر کے روز یعنی ریزرو والے دن کے لیے میچ کو ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔


اب سوال یہ ہے کہ اگر آج بھی بارش ہوتی رہی اور اگر فائنل میچ بارش میں دھل گیا تو کیا ہوگا؟ اگر بارش ہوتی ہے تو رات 9.35 بجے تک انتظار کیا جائے گا۔ اس کے بعد میچ میں اوورس کی تعداد کم ہوتی جائے گی۔ 5-5 اوور کے میچ کے لیے کٹ آف ٹائم 12.06 بجے تک کا ہے، یعنی دیر شب منگل کو میچ شروع ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر پھر بھی بارش ہوتی رہی تو سپر اوور سے نتیجہ نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ آؤٹ فیلڈ اور پچ رات 1.20 بجے تک پوری طرح تیار ملے۔ اگر ایسا نہیں ہو پاتا ہے تو فائنل میچ رَد ہی ہو جائے گا۔

اگر پورا میچ بارش کی نذر ہو جاتا ہے تو پھر اصول و ضوابط کے مطابق چنئی سپر کنگز کو زوردار جھٹکا لگے گا۔ ایسا اس لیے کیونکہ لیگ میچوں میں پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست رہنے والی ٹیم گجرات ٹائٹنس کو فائنل کا فاتح قرار دیا جائے گا۔ یعنی اگر ریزرو ڈے میں میچ نہیں ہو پاتا ہے تو موجودہ چمپئن گجرات کو ایک بار پھر آئی پی ایل چمپئن کا خطاب مل جائے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ محکمہ موسمیات نے آج شام تقریباً 5 بجے کے قریب آندھی کی پیشین گوئی کی ہے، جس کے تقریباً ایک گھنٹے تک رہنے کی امید ہے۔ لیکن میچ کے دوران بارش کی پیشین گوئی نہیں کی گئی ہے۔ ایسے میں ایک دلچسپ مقابلے کی امید کی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔