آئی پی ایل 2020: مہندر سنگھ دھونی جینیس کپتان ہیں... سیم کیرن

بائیں ہاتھ کے بیٹسمین 22 سالہ سیم کیرن نے کہا کہ سچ پوچھیں تو مجھے اوپری آرڈر میں بھیجے جانے پر حیرت ہوئی لیکن دھونی کے ذہن میں شاید کچھ اور ہی چل رہا تھا۔ وہ ایک باصلاحیت کپتان ہیں۔

مہندر سنگھ دھونی، بشکریہ بی سی سی آئی، آئی پی ایل
مہندر سنگھ دھونی، بشکریہ بی سی سی آئی، آئی پی ایل
user

یو این آئی

ابوظہبی: چنئی سپر کنگز ٹیم کے انگلش کھلاڑی سیم کیرن نے افتتاحی آئی پی ایل میچ میں ممبئی انڈینز کے خلاف فتح کے بعد ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کو جینیس قرار دیا ہے۔ دھونی نے گزشتہ ایک دہائی سے پوری دنیا میں اپنی کپتانی کا لوہا منوایا ہے اور اب اس میں انگلینڈ کے آل راؤنڈر سیم کیرن کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔ ممبئی کے خلاف میچ میں دھونی نے کیرن کو بیٹنگ آرڈر میں اپنے اوپر بھیجا جبکہ سبھی دھونی کے اوپر آنے کی امید کر رہے تھے۔ کیرن نے بھی اپنے کپتان کی توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور چھ گیندوں میں دو چھکے اور ایک چھکا لگایا اور اس تیز رفتار اننگز کے ساتھ آخری اوورز میں میچ کا رخ تبدیل کردیا۔ دھونی کے فیصلے پر کیرن اب حیران ہیں۔

بائیں ہاتھ کے بیٹسمین 22 سالہ سیم کیرن نے کہا کہ سچ پوچھیں تو مجھے اوپری آرڈر میں بھیجے جانے پر حیرت ہوئی لیکن دھونی کے ذہن میں شاید کچھ اور ہی چل رہا تھا۔ وہ ایک باصلاحیت کپتان ہیں۔ آخر میں ہم نے بڑی کامیابی حاصل کی۔ جب سیم کیرن کو بیٹنگ کے لئے بھیجا گیا تھا تو ٹیم کو جیت کے لئے 17 گیندوں پر 29 رنز کی ضرورت تھی۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر کرونال پانڈیا کے خلاف دھونی کی حکمت عملی کے مطابق اس وقت کریز پر دائیں ہاتھ اور بائیں ہاتھ کے بلے باز موجود تھے۔


کیرن نے کہا کہ ہم اسی اوور کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ ہم رسک لینا چاہتے تھے۔ گیند یا تو باؤنڈری سے پار ہو یا بیٹسمین واپس پویلین۔ دھونی نے ہفتے کی جیت کے بعد کہا کہ ایک وقت میں نے سوچا تھا کہ سیم جیسے کھلاڑی کو بیٹنگ آرڈر میں اوپر بھیجنا چاہیے تاکہ اسے آزادانہ طور پر کھیلنے کا موقع ملے۔

کپتان نے کہا کہ ہم جانتے تھے کہ ان کے دو اسپنرز کے اوورز ابھی باقی ہیں اور ہم نے بالر پر تھوڑا دباؤ بڑھانے کی کوشش کی۔ یہ صرف ایک نفسیاتی پہلو تھا۔ ہمارا بیٹنگ آرڈر بہت گہرا ہے اور ہم بالر پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے تھے۔ اگر آپ ایک یا دو چھکے لگاتے ہیں تو بعد میں بلے بازی کرنے آنے والوں کے لئے یہ آسان ہوجائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔