آئی پی ایل 2020: پہلی جیت کے لئے میدان میں اتریں گی ’کے کے آر‘ اور ’ایس آر ایچ‘
اپنے پہلے میچ میں شکست کو فراموش کرتے ہوئے دنیش کارتک کی قیادت میں کے کے آر اور ڈیوڈ وارنر کی سربراہی میں سن رائزرس حیدرآباد ہفتہ کو ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی جیت درج کرنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گی
ابوظہبی: آئی پی ایل -13 کے اپنے پہلے میچ میں شکست کو فراموش کرتے ہوئے دنیش کارتک کی قیادت میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) اور ڈیوڈ وارنر کی سربراہی میں سن رائزرس حیدرآباد ہفتہ کو ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی جیت درج کرنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گی۔
حیدرآباد اپنا پہلا میچ رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف 10 رنز سے ہار گیا تھا جبکہ کے کے آر کی ٹیم دفاعی چمپئن ممبئی انڈینز کے سامنے کوئی چیلنج پیش نہیں کر سکی تھی ۔ حیدرآباد اور کے کے آر نے ابھی اپنا کھاتہ نہیں کھولا ہے اور دونوں ٹیمیں پوائنٹس ٹیبل میں بالترتیب ساتویں اور آٹھویں نمبر پر ہیں۔
بنگلور کے خلاف قریبی میچ میں حیدرآباد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 164 رنز کے ہدف کے تعاقب میں حیدرآباد کا آغاز اچھا نہیں تھا اور بدقسمتی سے کپتان وارنر نان اسٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ ہوگئے تھے۔ وارنر کے آؤٹ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز جانی بیرسٹو (61) اور منیش پانڈے (34) نے عمدہ بیٹنگ کی۔
حیدرآباد کا مڈل آرڈر اس میچ میں ان کی سب سے کمزور کڑی ثابت ہوا۔ وجے شنکر ، ابھیشیک شرما ، پریم گرگ ، راشد خان سب سستے میں آؤٹ ہوئے۔ حیدرآباد نے آخری آٹھ وکٹیں 32 رنز کا اضافہ کرکے کھوئی تھیں اور یہی ان کی شکست کی وجہ تھی۔ وارنر کو اپنا مڈل آرڈر سنبھالنا ہوگا۔
حیدرآباد کے مڈل آرڈر اور لوور آرڈر کے بلے باز مکمل فلاپ ثابت ہوئے۔ اگر کولکتہ کو کے کے آر کے خلاف واپس آنا ہے تو ٹیم کوبڑی شراکت کرنا ہوگی۔ حیدرآباد کے مڈل آرڈر کو بھی اپنا حصہ ڈالنا ہوگا اور بڑی شراکت کے ٹوٹنے کے بعد اننگز کو آگے بڑھانا پڑے گا۔
بنگلور کے سامنے ناکام ہونے والے حیدرآباد کی بولنگ ان کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ٹیم کا کوئی بھی اہم بالر وکٹ لینے میں کامیاب نہیں رہا تھا یہاں تک کہ ٹیم کے اسٹار لیگ اسپنر راشد خان کا بیگ بھی خالی تھا۔ ادھر آسٹریلیائی آل راؤنڈر مچل مارش کو انجری کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کی وجہ سے ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ تاہم ان کی جگہ ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جن سے اگلے میچ میں بہت سی توقعات ہوں گی۔
وارنر اپنی ٹیم کی سابقہ کارکردگی سے مایوس ہوں گے لیکن انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ٹیم اگلے میچ میں واپسی کرے گی۔ انہوں نے میچ کے بعد کہا کہ ہمیں اس شکست سے سبق حاصل کرنا ہوگا۔ ظاہر ہے کہ ہم جو کچھ ہوا اسے مٹا نہیں سکتے لیکن اگلے میچ سے پہلے ہم سخت محنت کر کے واپس آجائیں گے۔ میں جانتا ہوں کہ ٹیم کے کھلاڑی بہترین ہیں۔
دو بار کی چمپیئن کے کے آر ممبئی کے خلاف مکمل ناکام رہی تھی۔ پہلے روہت شرما اور سوریہ کمار یادو نے ان کے گیند بازوں کی جم کر دھنائی کی تھی بعد میں ٹیم کے بیٹسمین بھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ اگرچہ کے کے آر کے بالرز نے ابتدا کی تھی لیکن وہ اس کارکردگی کو برقرار نہیں رکھ سکے۔ کولکتہ میں پیٹ کمنز ، سندیپ واریر جیسے تیز رفتار بالر موجود ہیں جبکہ چائنامین بولر کلدیپ یادو اور سنیل نارائن جیسے اسپنر کسی بھی ٹیم کے بیٹنگ اٹیک کو منہدم کرسکتے ہیں۔
اس ٹیم کے پاس ایون مورگن ، شبھمن گل ، کارتک ، نتیش رانا جیسے عظیم بیٹسمین ہیں اور ورلڈ لیڈ آل راؤنڈر آندرے رسل ہیں جو آخری اوورز میں اپنی دھماکہ خیز کارکردگی سے کسی بھی وقت میچ کا رخ موڑ سکتے ہیں۔ کے کے آر نے ممبئی کے خلاف اپنی بہترین صلاحیت کا مظاہرہ نہیں کیا اور وہ ہر شعبے میں پھسڈی ثابت ہوا۔
خود ٹیم کپتان کارتک نے بھی قبول کیا تھا کہ ٹیم کو ہر شعبے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ کے کے آر کی شکست کی اصل وجہ بلے بازوں کی بڑی شراکت کا فقدان تھا۔ کولکتہ کو اس پر اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور شراکت بھی کرنی ہوگی۔ آخری میچ میں شبھمن گل 6 ، سنیل نارائن 7 ، کپتان دنیش کارتک 30 ، نتیش رانا 24 ، رسل 11 اور مورگن 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اگرچہ پیٹ کمنس نے جسپریت بمراہ کی گیندوں پر چار چھکے لگائے لیکن ٹیم ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں سے بہتر شراکت کی توقع کر رہی ہے۔
دونوں ٹیموں میں نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا اچھا مرکب ہے۔ کے کے آر کو بڑے اسکور کے ساتھ وارنر اور بیرسٹو کو روکنا ہوگا جبکہ حیدرآباد کو رسل ، مورگن اور نارائن کے چیلنج پر قابو پانا ہوگا۔ آخری میچ میں حیدرآباد کی ٹیم لیگ اسپنر یجویندر چہل کے آگے سرنگوں ہو گئی تھی اسے دیکھتے ہوئے نارائن اور کلدیپ مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔