آئی پی ایل 2020: کنگز الیون پنجاب کو مقابلے میں رہنے کے لئے ’کے کے آر‘ کے خلاف میچ جیتنا لازمی

کنگز الیون پنجاب کے پاس چھ میچوں سے دو پوائنٹس ہیں جن میں ایک جیت اور پانچ شکست ہیں، وہ پوائنٹس ٹیبل کے نچلے حصے پر آٹھویں نمبر پر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ابوظہبی: انڈین پریمیر لیگ میں مستقل مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کنگز الیون پنجاب کی ٹیم کے لئے ہفتہ کو کولکاتا نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے خلاف مقابلہ آر پار کی جنگ بن گیا ہے جہاں اسے مقابلے میں برقرار رہنے کے لئے لازمی جیت حاصل کرنی ہو گی۔

پچھلے چار میچوں میں کنگز الیون پنجاب کو مسلسل ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے, اسے سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف آخری میچ میں 69 رنز کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ کولکاتا کو چنئی سپر کنگز کے خلاف پچھلے میچ میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی تھی۔


کنگز الیون پنجاب کے پاس چھ میچوں سے دو پوائنٹس ہیں جن میں ایک جیت اور پانچ شکست ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل کے نچلے حصے پر آٹھویں نمبر پر ہے۔ کولکاتا کی ٹیم پانچ میچوں میں تین جیت اور دو شکست سے چھ پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

اگر پنجاب کو پلے آف مقابلے میں برقرار رہنا ہے تو اسے کولکاتا کے خلاف جیتنا لازمی ہوگا۔ اگر اس میچ میں بھی اسے ہار کا سامنا ہوتا ہے تو اس کے لئے پلے آف میں پہنچنا مشکل ہوگا۔ پنجاب کے پاس آٹھ میچ باقی ہیں اور اسے پلے آف کی دوڑ میں رہنے کے لئے کم از کم 14 پوائنٹس کی ضرورت ہوگی اس لئے ایک بھی شکست اس کی آگے کی راہ مشکل کرسکتی ہے۔


پنجاب کی بولنگ اور بیٹنگ دونوں حیدرآباد کے خلاف مکمل ناکام رہی تھیں۔ حیدرآباد کے کپتان ڈیوڈ وارنر اور جانی بیرسٹو نے پنجاب کے بولر کی جم کر پٹائی کی تھی اور پہلی وکٹ کے لئے 160 رنز کی شراکت کی۔ پنجاب کا کوئی بالر ان کھلاڑیوں کو پریشان کرنے کے اہل نہیں تھا۔

تاہم یہ پنجاب کے لئے راحت کی بات ہے کہ اس کے لیگ اسپن بولر روی بشنوئی نے اختتامی اوور میں سخت بولنگ کی اور حیدرآباد کو 201 رنز پر محدود رکھا۔ لیکن انہیں کولکاتا کے خلاف اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا پڑے گا کیوں کہ کولکاتا میں شبھمن گل، نتیش رانا، راہل ترپاٹھی، ایون مورگن اور آندرے رسل جیسے خطرناک بلے باز ہیں۔


پنجاب کی بیٹنگ بھی حیدرآباد کے خلاف ناکام رہی اور وہ ایک بڑے ہدف کے تعاقب کے بعد 132 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ پنجاب کے بلے بازوں میں واپسی کرنے کی صلاحیت ہے۔ کپتان لوکیش راہل اور مینک اگروال کی اوپننگ جوڑی کے کے آر کے لئے پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔ پچھلے میچ میں راشد خان نے پنجاب کے بلے بازوں کو کافی پریشان کیا تھا، ایسی صورتحال میں پنجاب کو سنیل نارائن اور کلدیپ یادو کی اسپن پر قابو پانا ہوگا۔ پنجاب کو ٹی ٹوئنٹی کے انتہائی تباہ کن بلے باز کرس گیل کو آزمانے کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا جو اب تک بینچ پر بیٹھے ہیں۔

کولکاتا کے بولرز کو پنجاب کے خلاف چنئی کے خلاف جیسی کارکردگی کو دہرانا ہوگا اور پنجاب کو کم سے کم اسکور پر روکے رکھنا ہوگا۔ کولکاتا کے لئے ابتدائی بلے بازوں کی طرف سے کوئی بڑا آغاز نہ کرنا تشویش کی بات ہے لیکن راہل ترپاٹھی جس طرح افتتاحی میچ میں اترے اور آخری میچ میں بڑی اننگز کھیلی اس سے کولکاتہ نے سکون کی سانس لی ہوگی۔ کولکاتہ کو پنجاب کے خلاف محتاط انداز میں کھیلنا ہوگا کیونکہ پنجاب کے کھلاڑی واپسی کے لئے اپنی پوری جان لگادیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔