خاشقجی کے بچوں کو سعودی عرب کی جانب سے بڑی مالی امداد
کچھ افسروں کا خیال ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی حکمراں کے خلاف سخت مذمت سے بچنے کے لئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
ریاض: امریکہ کے روزنامے ’واشنگٹن پوسٹ‘ میں کالم لکھ کر سعودی عرب کے حکمراں کے خلاف آواز بلند کرنے والے سعودی نژاد صحافی جمال خاشقجی قتل کے بعد ان کے چار بچوں کو ہر ماہ 10ہزار ڈالر کی رقم مالی امداد کے طور پر دی جارہی ہے، جس کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب حکومت نے یہ قدم مقتول صحافی کے اہل خانہ کو خاموش کرانے کے لئے اٹھایا ہے۔
سعودی اہلکاروں کے مطابق جمال خاشقجی کے چار بچوں، دو بیٹے اور دو بیٹیوں کو اس کے علاوہ جدہ میں 40 لاکھ ڈالر کے مکان بھی دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہر بچے کو 10ہزار ڈالر اور مکان دیئے گئے ہیں اور یہ رقم ہر ماہ دی جا رہی ہے۔ ممکن ہے کہ مکان بعد میں بیچ دیئے جائیں گے اور بچے وہ رقم لے لیں گے۔‘‘
اہلکاروں کا خیال ہے کہ خاشقجی قتل کی سماعت پوری ہونے کے بعد بچوں کو اور بڑی رقم مل سکتی ہے۔کچھ افسروں کا خیال ہے کہ صحافی کے قتل کے بعد سعودی حکمراں کے خلاف سخت مذمت سے بچنے کے لئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے، حالانکہ ایک دیگر اہلکار نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں مارے جانے والوں کے رشتہ داروں کے لئے حکومت مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
سعودی عرب کے ایک سابق افسر نے کہا کہ یہ جمال خاشقجی کے بچوں کو رقم کی ادائیگی ایک طرح سے اس بات کا اعتراف ہے کہ ان کے ساتھ ’سخت ناانصافی‘ ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ جمال خاشقجی گزشتہ سال اکتوبر میں ترکی میں سعودی عرب کے قونصل خانے جانے کے بعد سے لاپتہ تھے۔ بعد میں ترکی نے انکشاف کیا تھا کہ صحافی کو قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا ہے۔سعودی عرب نے ترکی کے اس الزام کی سخت تردید کی تھی لیکن عالمی برادری میں اس کی سخت مذمت ہونے پر اس نے اعتراف کیا کہ قونصل خانے میں جھڑپ کے دوران صحافی کی موت ہوگئی۔ قتل کے معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔