یوکرین میں ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کی لاشیں کیوں اکھٹی کی جا رہی ہیں؟

روس اور یوکرین کے درمیان جیسے جیسے جنگ کی رفتار بڑھ رہی ہے اس کے ساتھ دونوں طرف سے ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

کیف: روس اور یوکرین کے درمیان جیسے جیسے جنگ کی رفتار بڑھ رہی ہے اس کے ساتھ دونوں طرف سے ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ یوکرین کے بہت سے فوجی اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے یا گرفتار ہوئے ہیں۔ یوکرین اپنے فوجیوں کی زندہ یا مردہ واپسی کے لیے لڑائی میں مارے جانے والےروسی فوجیوں کی لاشیں جمع کر رہا ہے۔

یوکرین کے فوجی ایک ویران علاقے کی سڑک پر لاشیں تلاش کرتے ہیں ۔ انہوں نے اس سڑک کو روسی فوجیوں کی لاشوں کے لیے "ڈیتھ روڈ" کا نام دے رکھا ہے۔ وہاں پر روسی فوجیوں کی لاشوں کو تلاش کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یوکرینی فوجی امید کرتے ہیں کہ وہ روسی فوجیوں کی لاشیں دے کر اپنے زندہ ساتھیوں کی واپسی یا میتوں کی واگزاری کرا سکتے ہیں۔

اس سڑک کو ’شاہراہ موت‘ اس لیے قرار دیا کیونکہ اس پر گذشتہ جون میں ہونے والی لڑائی میں روسی فوجیوں کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور یوکرینی فوج نے ملک کے جنوب مشرق میں واقع گاؤں پلاہوڈاٹنی پر دوبارہ قبضہ کرلیا تھا۔ اس لڑائی میں بہت سے روسی فوجی مارے گئے تھے۔


تین ماہ بعد محاذ جنگ جنوب کی طرف منتقل ہوا اور سڑک آخر کار اتنی محفوظ تھی کہ تین یوکرائنی فوجیوں کی ٹیم ڈونیٹسک کے آزاد کردہ حصے میں اپنا مشن شروع کر سکتی تھی۔ ایک 50 سالہ میرین وولوڈیمیر نے کہا جب دور سے توپ خانے کی گولہ باری ہوگی تو ہم بدبو کے پیچھے روسی فوجیوں کی لاشوں کو تلاش کرنے کے لیے جائیں گے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ روسی افواج کو پلا ہوڈاٹنی سے فوری طور پر پیچھے ہٹنا پڑا۔ باہر نکلنے کا واحد راستہ ناقابل استعمال تھا کیونکہ یہ بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا تھا۔ اس نے یہ بھی وضاحت کی کہ "ہو سکتا ہے کہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہو، لیکن روسی بہت تیزی سے پیچھے ہٹ گئے"۔

یوکرینی فوجی نے مزید کہا کہ "وہ زخمیوں اور لاشوں کو سڑک پر چھوڑ کر اوروگینی کی طرف بھاگ گئے، لیکن وہ وہاں بھی زیادہ دیر تک نہیں ٹھہرے۔ اسے آزاد کرانے کے لیے شدید لڑائی ہوئی۔ بعد میں اس پر بھی دوبارہ قبضہ کر لیا گیا۔

ایک 53 سالہ رضاکار واسیلی نے کہا کہ "ہم یہی کرتے ہیں۔ ہم ان کی لاشیں جمع کرتے ہیں۔ ہم اپنے زندہ قیدیوں اور لاشوں کے بدلے اپنے نوجونوانوں کی واپسی کا انتظام کرتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ ہم ایسا کیوں کرتے ہیں۔ اس لیے تاکہ ماں قبرستان جا سکتے ہیں۔"


ٹوٹی پھوٹی گاڑیاں اور تباہ شدہ عمارتیں سڑک پر بکھری پڑی تھیں۔ ایک موقع پر سپاہیوں نے ایک لاش کو گھسیٹنے کے لیے رسی کا استعمال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پسپا ہونے والی روسی افواج نے اس کے ساتھ بوبی ٹریپ تو نہیں لگایا۔ جمعے کو دن بھر جاری رہنے والی تلاش کے دوران گروپ کو نو لاشیں ملیں۔ انہیں ایک ٹرک میں لاد کر فرانزک جانچ کے لیے لے جایا گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ فروری 2022 میں کریملن کی جانب سے یوکرین پر اپنے جامع حملے کے آغاز کے بعد سے روس اور یوکرین متواتر جنگی قیدیوں کے ساتھ ساتھ ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشوں کا تبادلہ کرتے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔