مغربی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے کے لئے ہندوستان کے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم: ایران

امریکہ اور ایران کے مابین جاری کشیدگی کے تناظر میں ہندوستان میں ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ وہ مغربی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہندوستان کے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرے گا

ہندوستان کی کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کا خیر مقدم کریں گے:ایران
ہندوستان کی کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کا خیر مقدم کریں گے:ایران
user

ڈی. ڈبلیو

ہندوستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر علی چگینی کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب ایران نے بدھ کو عراق میں امریکی اہداف کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اگلے ہفتہ نئی دہلی آنے والے ہیں۔

نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر منعقد تعزیتی پروگرام کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی چگینی کا کہنا تھا، ”ہندوستان دنیا میں قیام امن کے حوالے سے مناسب کردار کا حامل ہے اور ہندوستان بہت قریبی دوست ہے۔ مغربی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اگر کوئی پہل کرتا ہے تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔"


ایرانی سفیر ڈاکٹر چگینی نے مزید کہا ”ایران جنگ نہیں چاہتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس خطے میں ہر ایک کے لیے امن اور خوشحالی ہو۔ ہندوستان کی جانب سے ایسی کسی پیشکش کا خیرمقدم کریں گے جو امن اور خوشحالی کا باعث ہو گی۔"

ایرانی سفیر نے ہندوستان کو اچھا دوست قرار دیتے ہوئے کہا ” ہندوستان کے ساتھ ہمارا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جواد ظریف کی اپنے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ گزشتہ اتوار کو بہت اچھی ملاقات رہی تھی۔"


یہ قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف 14جنوری کو سیکورٹی اور اسٹریٹیجک امور پر سالانہ مذاکرہ 'رائے سینا ڈائیلاگ‘ میں شرکت کے لیے نئی دہلی آنے والے ہیں۔ اس پروگرام کا انعقاد ہندوستانی وزارت خارجہ ایک تھنک ٹینک کے تعاون سے کرتی ہے۔ جواد ظریف کے ساتھ نائب وزیر خارجہ سید سجاد پور بھی ہندوستان پہنچیں گے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ نے عراق میں رہنے والے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں اور سفر کے دوران تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔


ہندوستان نے اپنے اسٹریٹیجک مفادات کی حفاظت کے لیے خلیجی علاقے میں تعینات اپنے جنگی جہازوں کو حالات پر نگاہ رکھنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔ نئی دہلی حکومت نے خلیجی علاقے میں کشیدگی کے مدنظر ہندوستانی فضائی کمپنیوں کو ایران، عراق اور خلیج کے جنگ والے علاقوں کے فضائی راستوں سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔