امریکی پارلیمنٹ پر ٹرمپ حامیوں کا پرتشدد مظاہرہ، ایک خاتون سمیت 4 افراد ہلاک، 52 زخمی
واشنگٹن ڈی سی کے پولیس سربراہ نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جو پولیس کی فائرنگ سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ اس کے علاوہ تین دوسرے افراد فوری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپٹول ہل پر پرتشدد دھاوے کے دوران ایک خاتون سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 52 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ واشنگٹن ڈی سی کے پولیس سربراہ رابرٹ کونٹی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل تھی جو امریکی کیپٹول پولیس کی فائرنگ سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ اس کے علاوہ تین دوسرے افراد فوری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔
پولیس نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹول ہل پر کئی گھنٹے جاری رہنے والے قبضے کے دوران کیمیائی مواد سے بھرے بم استعمال کیے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے اور ان سے کیپیٹول ہل کا قبضہ چھڑوانے کی خاطر آنسو گیس کے شیل فائر کیے، جس کے بعد مظاہرین منشتر ہوگئے۔
مظاہروں میں بدھ کے روز ایک خاتون اس وقت ہلاک ہوگئی جب بلوائیوں نے کیپٹول کا دروازہ توڑ کر اندر داخلے ہونے کی کوشش کر رہے تھے، جہاں دوسری جانب مسلح پولیس دستے تعینات تھے۔ اسے گولیوں کے زخم آنے پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکی۔
ڈی سی پولیس حکام کے مطابق انہیں مظاہرین کے ساتھ لائے گئے دو پائپ بم بھی ملے ہیں۔ ایک بم ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی اور دوسرا ری پبلیکن نینشل کمیٹی کے باہر ملا۔ پولیس کو کیپٹول کے علاقے سے کاکٹیل پیٹرول بم اور ایک گاڑی سے کولر بھی ملا ہے جس کے ساتھ لمبی نالی کی بندوق لگائی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔