امریکہ: فلوریڈا میں سفید فام شخص کی فائرنگ، 3 سیاہ فام افراد ہلاک، حملہ آور نے بھی کی خودکشی
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ نسلی منافرت پر مبنی ہے کیونکہ فائرنگ کرنے والے شخص نے کہا تھا کہ وہ سیاہ فاموں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے
واشنگٹن: امریکی ریاست فلوریڈا میں سفید فام شخص نے نسل کی بنیاد پر اندھادھند فائرنگ کر کے تین سیاہ فام افراد کو ہلاک کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق بعد میں حملہ آور نے بھی خودکشی کر لی۔ یہ واقعہ فلوریڈا کے علاقے جیکسن ویل میں واقع ڈالر جنرل اسٹور میں ہفتہ کی شام پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ نسلی منافرت پر مبنی ہے کیونکہ فائرنگ کرنے والے شخص نے کہا تھا کہ وہ سیاہ فاموں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔ پولیس کے مطابق مسلح شخص کے پاس سے ایک منشور بھی برآمد کیا گیا ہے، حملہ آور کی عمر 20 برس کے قریب تھی اور وہ سفید فام تھا۔ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں اس سال کے پہلے 8 ماہ میں قتل عام کے کم سے کم 470 واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
جیکسن ویل شیرف ٹی کے واٹرس نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ’’یہ شوٹنگ نسل کی بنیاد پر انجام دی گئی اور حملہ آور سیاہ فام لوگوں سے نفرت کرتا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ شوٹر، جو سفید فام ہے اور حملے کے بعد خود کو گولی مار لی، اپنے پیچھے ایسے شواہد چھوڑ گیا جو اس کے نفرت انگیز نظریہ اور حملے میں اس کے مقصد کا خاکہ پیش کرتے ہیں۔
جیکسن ویل کی میئر ڈونا ڈیگن نے کہا کہ مشتبہ شوٹر کو فائرنگ کرنے اور متعدد ہلاکتیں چھوڑنے کے بعد اسٹور میں روک دیا گیا تھا۔ جیکسن ویل فائر اینڈ ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ایرک پروسومر نے سی این این کو بتایا کہ محکمہ متاثرین کے علاج کے لیے متحرک ہے لیکن اس بارے میں کوئی معلومات شیئر نہیں کر سکتا کہ کتنے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
جیکسن ویل شمال مشرقی فلوریڈا میں واقع ہے، جو جارجیا کی سرحد سے تقریباً 35 میل جنوب میں ہے۔ ڈالر جنرل اسٹور کے قریب کے علاقے میں کئی گرجا گھر اور سڑک کے پار ایک اپارٹمنٹ کی عمارت ہے۔
ایڈورڈ واٹرس یونیورسٹی کی طرف سے پورے کیمپس میں قیام کا حکم جاری کیا گیا ہے، جو کہ ایک تاریخی طور پر سیاہ فام نجی کرسچن اسکول ہے جو اسٹور کے جنوب مشرق میں ایک میل سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔ انتباہ میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق طلباء، فیکلٹی اور عملہ ملوث نظر نہیں آتا۔
الرٹ میں کہا گیا ’’ہماری کیمپس پولیس نے کیمپس کی تمام سہولیات کو محفوظ کر لیا ہے۔ طلبا کو دوپہر تک ان کے رہائشی ہالوں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے، جب تک جائے وقوعہ کو صاف نہ کر لیا جائے۔‘‘
ڈیوس، جن کے ضلع میں جیکسن ول شامل ہے، نے ایکس پر ایک پوسٹ میں شہر کے لیے شوٹنگ کو افسوسناک دن قرار دیا، جو پلیٹ فارم پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا۔
گن وائلنس آرکائیو کے مطابق، 2023 میں اب تک ریاستہائے متحدہ میں کم از کم 470 بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ بڑے پیمانے پر فائرنگ کا واقعہ اسے کہا گیا ہے جس میں شوٹر کو چھوڑ کر چار یا اس سے زیادہ لوگ زخمی یا ہلاک ہوتے ہیں۔
گروپ نے کہا کہ ملک نے جولائی میں 400 کا ہندسہ عبور کیا، 2013 کے بعد سے یہ تعداد کسی بھی مہینہ میں رونما ہونے والے واقعات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔