یمن کے 3 شہروں میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکہ-برطانیہ کے فضائی حملے، وائٹ ہاؤس کے قریب احتجاج

حوثیوں کے زیر کنٹرول صبا نیوز ایجنسی اور مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ امریکہ و برطانیہ نے جمعہ کی صبح سے پہلے کئی فضائی حملے کیے۔ ان حملوں کی مخالفت میں امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے قریب احتجاج کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

صنعا: امریکہ اور برطانیہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ارد گرد حوثیوں کے فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ حوثیوں کے زیر کنٹرول صبا نیوز ایجنسی اور مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے جمعہ کی صبح سے پہلے کئی فضائی حملے کیے۔ ان حملوں کی مخالفت میں امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے قریب احتجاج کیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ، ’’امریکی-اسرائیلی-برطانیہ نے دارالحکومت صنعا اور حدیدہ، صعدہ اور دمار میں متعدد فضائی حملے کیے۔‘‘ ایجنسی کے مطابق یہ حملے صنعا کے الديلمي ہوائی اڈے، صوبہ الحدیدہ کے ضلع زَبِيدکے علاقوں، بندرگاہی شہر حدیدہ کے ہوائی اڈے کے اطراف کے علاقوں، شمالی صعدہ شہر کے مشرق میں واقع کہلان کیمپ اوراور شمال مغرب میں حَجَّةکی حکومت کے ضلع عبس کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔‘‘


رہائشیوں نے بتایا کہ کم از کم چار طاقتور فضائی حملے صنعا کے ارد گرد کے پہاڑوں پر ہوئے، کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کئی علاقوں میں بجلی منقطع ہو گئی۔ حوثیوں نے صنعا کے وسط میں رہائشی علاقوں سے متصل کئی کیمپوں کو خالی کرا لیا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے حوثی باغیوں کو بحری جہازوں پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے اعلان کے بعد گاڑیاں رات بھر کیمپوں سے نکلتی دیکھی گئیں۔

یمن میں حوثی گروپ کے نام سے مشہور انصار اللہ تحریک کے ٹھکانوں پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے کئے گئے فضائی حملوں کے خلاف لوگوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین جمعرات کی رات دیر گئے وائٹ ہاؤس کے قریب جمع ہوئے اور امریکہ سے مشرق وسطیٰ میں تنازعات روکنے کی اپیل کی۔ مظاہرین نے امریکہ سے غزہ جنگ ختم کرنے اور یمن سے دور رہنے کا مطالبہ بھی کیا۔ روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق مظاہرہ پرامن رہا۔ پولیس موقع پر موجود تھی لیکن مداخلت نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔