امریکہ: ٹرمپ نے H-1B ویزوں کے اجراء پر روک لگائی، ہندوستانی آئی ٹی پیشہ وروں کو جھٹکا

وائٹ ہاؤس نے اس تعلق سے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گرین کارڈز اور غیر ملکی ملازمین کے لیے ویزوں کا اجراء روکنے کے اقدام سے امریکی شہریوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

صدر ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روک دی
صدر ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روک دی
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: کورونا وائرس انفیکشن کے بحران سے دوچار امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گرین کارڈز اور غیر ملکی ملازمین کے لیے جاری کیے جانے والے ویزوں کا اجراء رواں سال کے اختتام تک روک دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس تعلق سے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گرین کارڈز اور غیر ملکی ملازمین کے لیے ویزوں کا اجراء روکنے کے اقدام سے امریکی شہریوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ٹرمپ کے اس سال کے آخر تک ایچ ون بی ویزا سمیت دیگر ملازمت سے متعلق ویزوں کو غیر مستقل طور پر معطل رکھنے کے حکم کے بعد وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا، ’’امریکہ قابلیت پر مبنی ایمیگریشن سسٹم کی سمت آگے بڑھ رہا ہے۔ ٹرمپ حکومت بہترین اور ماہر ملازمین کو ترجیح دینے اور امریکہ شہریوں کی ملازمتوں کی حفاظت کے لے ایمیگریشن نظام کو بہتر کرے گا۔‘‘


انتظامیہ نے گزشتہ روز صحافیوں کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس اقدام سے گرین کارڈز یعنی امریکہ میں مستقل رہائش کے خواہش مند افراد اور امریکہ میں ملازمت کرنے والے تقریباً 5 لاکھ 25 ہزار افراد متاثر ہوں گے۔ نئی پابندیوں کے مطابق اس اقدام سے ایچ۔ ون بی یعنی ٹیکنالوجی میں کام کرنے والے ہندوستانی ملازمین اور ایچ۔ ٹو بی ویزا کے حامل افراد یعنی ایک معینہ مدت تک کام کرنے والے غیرملکی ملازمین متاثر ہوں گے۔

تاہم اس سے زراعت، خوارک اور صحت کے پیشہ وارانہ ماہرین متاثر نہیں ہوں گے جبکہ اس حکم نامے میں قلیل مدتی ویزا کے حامل افراد یعنی یونیورسٹی طلبا سمیت بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے غیرملکی جوڑوں پر پابندی ہوگی لیکن پروفیسرز اور اسکالرز کو استثنا کردیا گیا ہے اور چھوٹ کی درخواست کرنے کا انتظام ہو گا۔


اس اقدام میں منیجرز اور دیگر ملٹی نیشنل کمپنیوں میں کام کرنے والے اہم ملازمین کے لیے ایل ویزوں کا اجراء بھی روکا جائے گا۔ امریکی صدر کی تارکین وطن سے متعلق نئی پالیسی کو غیر ملکی ملازمین پر انحصار کرنے والے کاروباری اداروں نے مخالفت اور تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jun 2020, 3:11 PM