امریکی صدارتی انتخابات: ڈونلڈ ٹرمپ نے اکثریت کا ہدف کیا عبور، 277 الیکٹورل ووٹ حاصل
ڈونلڈ ٹرمپ نے اکثریت کا ہدف عبور کر کے حاصل کیے 277 الیکٹورل ووٹ
امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اکثریت کے ہدف 270 کو عبور کرتے ہوئے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں، جس کے بعد ان کی فتح یقینی ہو گئی ہے۔ امریکی صدارتی انتخاب میں کل 538 الیکٹورل ووٹ ہوتے ہیں اور جیت کے لیے 270 ووٹ درکار ہیں۔ دریں اثنا، کملا ہیرس کو 224 ووٹ ملے ہیں۔ ٹرمپ کو 70.7 ملین افراد نے ووٹ دیے ہیں جبکہ کملا ہیرس کو 65.7 ملین ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی
انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں فتح پر مبارکباد پیش کی اور ہندوستان-امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ کھڑگے نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط اور جامع عالمی اسٹریٹیجک شراکت داری موجود ہے، جس کی بنیاد مشترکہ جمہوری اقدار، مشترکہ مفادات اور عوامی سطح پر گہرے روابط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس عالمی امن اور خوشحالی کے لئے امریکہ کے ساتھ قریبی تعاون کی منتظر ہے۔
وزیر اعظم مودی کی ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی جیت پر مبارکباد، تعلقات میں مزید بہتری کی امید
وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’’میرے دوست ڈونلڈ ٹرمپ، آپ کی تاریخی انتخابی جیت پر دلی مبارکباد۔ اس موقع پر جب آپ اپنے گزشتہ دورِ حکومت کی کامیابیوں کو آگے بڑھا رہے ہیں، میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جامع عالمی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ہمارے تعاون کی تجدید کا متمنی ہوں۔‘‘ وزیر اعظم مودی نے دونوں ملکوں کے عوام کی خوشحالی اور عالمی امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔
عالمی رہنماؤں کی ٹرمپ کو مبارکباد
عالمی رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔ امریکی ایجنسیوں کے موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ٹرمپ وائٹ ہاؤس سے تین الیکٹورل ووٹ کے فاصلے پر ہیں اور اہم میدان جنگ کی ریاستوں میں برتری رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایکس پر لکھا، ’’تاریخ کی سب سے بڑے واپسی پر مبارکباد! وائٹ ہاؤس میں آپ کی تاریخی واپسی امریکہ اور اسرائیل کے عظیم اتحاد کے لیے ایک نئی شروعات ہے۔‘‘ وہیں، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا، ’’پچھلے چار سالوں کی طرح امن اور خوشحالی کے لئے تعاون کے لیے تیار ہیں۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا اپنی جیت کا اعلان، کہا- ’امریکہ نے ایسی فتح پہلے کبھی نہیں دیکھی‘
ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارتی انتخاب تقریباً جیت چکے ہیں اور فی الحال اکثریت سے صرف تین ووٹ پیچھے ہیں۔ دریں اثنا ٹرمپ اپنی اہلیہ میلینیا ٹرمپ کے ساتھ اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران اپنی جیت کا اعلان کر دیا۔ خطاب میں انہوں نے اپنے ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ کا سب سے عظیم سیاسی لمحہ ہے۔ ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ 47ویں صدر کی حیثیت سے ہر دن عوام کے لیے کام کریں گے اور امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے مشن کو پورا کریں گے۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ تب تک آرام نہیں کریں گے جب تک ایک مضبوط، محفوظ اور خوشحال امریکہ فراہم نہیں کر دیتے۔ ٹرمپ نے کہا، ’’میں ہر روز اپنی ہر سانس کے ساتھ آپ کے لیے جدوجہد کروں گا۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت یقینی 267 ووٹ حاصل
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے فتح حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے 267 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں اور اکثریت سے محض 3 ووٹ دور ہیں جبکہ ان کی حریف کملا ہیرس محض 214 ووٹوں تک محدود ہیں۔ اب ٹرمپ کا دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنا یقینی ہو گیا ہے۔
ٹرمپ وائٹ ہاؤس پر دوبارہ قبضے کے قریب، 248 الیکٹورل ووٹ حاصل
ٹرمپ نے مینے کے دوسرے کانگریسی ضلع میں کامیابی حاصل کی اور ایک انتخابی ووٹ جیتا، جب کہ جارجیا میں بھی فتح کے ساتھ اپنی پوزیشن مضبوط کر لی۔ ٹرمپ اب تک 248 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں، جبکہ کملا ہیرس 214 ووٹ حاصل کر سکی ہیں۔
ٹرمپ نے 247 ووٹ حاصل کر کے پوزیشن کی مضبوط، 214 ووٹوں کے ساتھ ہیرس کی راہ مزید مشکل
امریکی انتخابات میں کملا ہیرس کے لیے فتح کی راہ مزید پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ تازہ ترین نتائج کے مطابق، جہاں ٹرمپ 247 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں، وہیں کملا ہیرس 214 ووٹس تک پہنچ چکی ہیں۔ حالیہ پیش رفت میں کملا ہیرس نے نیو ہیمپشائر میں جیت حاصل کی، مگر اب بھی ان کی فتح کے امکانات محدود نظر آ رہے ہیں۔
ٹرمپ کو 230 اور کملا ہیرس کو 210 الیکٹورل کالج ووٹوں پر برتری حاصل
ڈونلڈ ٹرمپ کو 230 الیکٹورل کالج ووٹ مل چکے ہیں، جبکہ کملا ہیرس کے پاس 210 ووٹ ہیں۔ انتخابی نتیجہ اس بات پر منحصر ہے کہ دونوں امیدوار باقی 100 سے زائد ووٹوں میں کس طرح کی کارکردگی دکھاتے ہیں۔ اس وقت انتخابی ریس میں دونوں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے، جس میں فیصلہ کن ریاستوں کے نتائج اہمیت رکھتے ہیں۔
کملا ہیرس نے ہوائی میں کامیابی حاصل کی
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے ہوائی میں کامیابی حاصل کی ہے اور ریاست کے چار الیکٹورل ووٹ اپنے نام کر لیے۔ یہ دسواں متواتر امریکی صدارتی انتخاب ہے جس میں ہوائی نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی حمایت کی ہے۔ ہوائی گزشتہ 40 سال سے ایک مضبوط نیلی ریاست (ڈیموکریٹک پارٹی کی حامی) رہی ہے، جہاں تمام ریاستی عہدے اور دو امریکی ایوان کے ارکان ڈیموکریٹس کے پاس ہیں۔ ایجنسی نے مقامی وقت کے مطابق رات 12 بجے ہیرس کی جیت کا اعلان کیا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق ٹرپ نے صدارتی انتخابات میں برتری برقرار رکھی ہے اور وہ 230 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔ وہیں دوسری طرف کملا ہیرس نے فاصلہ کافی حد تک کم کیا ہے اور انہوں نے 209 ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدارت انتخاب میں اکثریت کا ہندسہ 270 ہے۔
الیکٹورل ووٹوں کے رجحانات: ٹرمپ کو 216، ہیرس کو 193 ووٹ حاصل
امریکی صدارتی انتخاب میں، ڈونلڈ ٹرمپ نے 216 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔ دوسری جانب کملا ہیرس نے اپنا مجموعی اسکور 179 تک پہنچا دیا ہے اور انہیں کئی ڈیموکریٹک ریاستوں سے مزید حمایت ملنے کا امکان ہے۔ ٹرمپ کی مضبوط پوزیشن کے باوجود، کئی اہم ریاستوں کے نتائج ابھی فیصلہ کن ہو سکتے ہیں، جن میں ووٹنگ کے رجحانات کافی قریبی ہیں۔
ٹرمپ نے نارتھ کیرولائنا میں حاصل کی جیت، کملا ہیرس کا راستہ ہوا مشکل
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولائنا کے اہم ریاستی الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے، جس سے ان کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس جیت کے بعد ٹرمپ کا مجموعی ووٹ 210 تک پہنچ گیا ہے، جو کمالا ہیرس کے لئے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔ ہیرس کو اب اپنے کامیاب راستے کے لئے مزید ریاستوں میں حمایت حاصل کرنی ہوگی، خاص طور پر وہ ریاستیں جہاں نتائج ابھی غیر یقینی ہیں جیسے وسکونسن اور ایریزونا۔ نارتھ کیرولائنا کی جیت نے ٹرمپ کے امکانات کو مزید مستحکم کیا ہے اور ہیرس کے لئے صدر بننے کا راستہ مزید مشکل ہو گیا ہے۔
کملا ہیرس نے ڈیلاویئر میں برتری حاصل کر لی
امریکی صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے ڈیلاویئر میں فتح حاصل کر لی ہے، جو موجودہ صدر جو بائیڈن کا آبائی ریاست ہے۔ اس جیت سے کملا ہیرس کو 99 الیکٹورل ووٹ ملے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہیں نیویارک، میساچوسٹس، اور میری لینڈ میں بھی کامیابی حاصل ہونے کی امید ہے، جس سے ان کے مجموعی ووٹ میں اضافہ ہو گا۔ کملا ہیرس کی جیت امریکی تاریخ میں پہلی خاتون صدر بننے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جس پر دنیا کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکساس میں سبقت برقرار رکھی
تازہ ترین انتخابی نتائج کے مطابق، ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ٹیکساس میں کملا ہیرس پر سبقت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ تقریباً 55 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد، ٹرمپ 53 فیصد کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ہیرس 46 فیصد پر ہیں۔ ٹیکساس میں کامیابی سے ٹرمپ کو مضبوط حمایت مل سکتی ہے اور ان کے الیکٹورل ووٹوں میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔
کملا ہیرس کی ممکنہ کامیابی کا ہندوستان کے لئے اثر
اگر کملا ہیرس صدر منتخب ہوتی ہیں تو امریکی اور ہندوستانی تعلقات مزید مستحکم ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ان کے ہندوستانی ورثے کی وجہ سے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیرس کا انتخاب امریکی خارجہ پالیسی میں ہندوستان کے لئے خوش آئند ثابت ہو سکتا ہے، جس میں اقتصادی، دفاعی، اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے شعبے شامل ہیں۔ ہیرس کی کامیابی جنوبی ایشیا میں چین کی قوت کو کم کرنے کے لئے امریکی حکمت عملی میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
فلوریڈا میں اسقاط حمل کا قانون منظور نہ ہو سکا
فلوریڈا میں اسقاط حمل کے حقوق کے لیے پیش کی گئی آئینی ترمیم کو کامیابی نہ مل سکی، کیونکہ اس کے حق میں 60 فیصد ووٹ درکار تھے، جبکہ صرف 57 فیصد عوام نے حمایت کی۔ یہ فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن پارٹی کے لئے ایک اہم کامیابی سمجھا جا رہا ہے، جنہوں نے اس ترمیم کو ناکام بنانے کے لیے مہم چلائی تھی۔
کملا ہیرس کی نیویارک میں کامیابی
کملا ہیرس نے نیویارک میں کامیابی حاصل کر لی ہے، جس سے ان کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد بڑھ کر 99 تک پہنچ گئی ہے۔ نیویارک کے 28 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ، ہیرس کا صدارتی عہدہ حاصل کرنے کے لئے ضروری ووٹوں کی تعداد تک پہنچنے کا امکان مضبوط ہو رہا ہے۔ اس جیت سے ہیرس کو مضبوط پوزیشن ملی ہے، تاہم کئی اہم ریاستوں کے نتائج ابھی تک آنا باقی ہیں، جو انتخابات کے حتمی نتیجے پر اثر انداز ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔