ایران کا ٹرمپ کو جواب، امریکہ نے حملہ کیا تو مشرق وسطیٰ میں اس کے مفادات خاک ہوجائیں گے
ایران کے بریگیڈیئر جنرل عبدالفضل نے کہا کہ ایران کی طرف چلائی جانے والی ایک گولی بھی مشرق وسطیٰ میں امریکی اور اس کے اتحادیوں کے مفادات خاکستر ہو جائیں گے۔
تہران: آبنائے ہرمز میں امریکی ڈرون کے مار گرائے جانے کے بعد خطہ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ امریکی صدر کے سخت بیان کے بعد اب ایران نے جوابی حملہ کرتے ہوئے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بھی نوعیت کا حملہ کیا تو مشرق وسطیٰ میں اس کے مفادات خاک ہوجائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ انہوں نے آخر وقت پر تہران پر حملہ کا فیصلہ واپس لیا۔ ایران کے بریگیڈیئر جنرل عبدالفضل نے کہا کہ ایران کی طرف چلائی جانے والی ایک گولی بھی مشرق وسطیٰ میں امریکی اور اس کے اتحادیوں کے مفادات خاکستر ہو جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر دشمن (امریکہ اور اس کے اتحادی) طاقت سے بھرے ڈبے پر گولی چلا کر عسکری غلطی کرتے ہیں تو خطے میں آگ بھڑک اٹھے گی۔
ایرانی بریگیڈیئر جنرل کے بعد بیان کے بعد تہران کی جانب سے بتایا گیا کہ ’ایک امریکی جاسوس کو پھانسی دے دی گئی‘۔ ایرانی خبر ایجنسی ’ارنا‘ نے عسکری حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جلال حاجی وزارت دفاع کے ایئراسپیس آرگنائزیشن میں ٹھیکیدار تھا جو بطور امریکی سی آئی اے اور حکومت کے لئے جاسوسی کرتا تھا۔
خیال رہے کہ امریکہ اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے۔ واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئیں۔اسی دوران امریکہ نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔
بعد ازاں امریکا نے تجارتی استثنیٰ میں توسیع سے بھی انکار کردیا۔ 11 مئی کو امریکہ نے ایران کو دباؤ میں لانے کے لیے خلیج فارس میں بی 52 بمبار اور جنگی بحری بیڑا اتارنے کے بعد اسالٹ شپ اور پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام تعینات کر دیئے۔ ایران کے اعلیٰ سطحی جوہری عہدیدار نے 17 جون کو اعلان کیا تھا کہ عالمی طاقتوں سے ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد ایران 27 جون سے عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدے میں یورینیم افزودگی کی طے شدہ حد سے تجاوز کر جائے گا۔
ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمال واندی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’’آج سے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی 300 کلوگرام حد سے تجاوز کرنے کے لیے الٹی گنتی شروع کردی گئی ہے اور 10 دن میں ہم اس سے تجاوز کر جائیں گے‘‘۔ مشرق وسطیٰ میں مزید امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ان کی تعداد 1500 ہوجائے گی جس کا اعلان گزشتہ ماہ ٹینکر حملوں کے بعد کیا گیا تھا۔
امریکہ نے ایران کے خلاف معاشی پابندیوں کو سخت کرتے ہوئے تمام ممالک اور کمپنیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ ایران سے تیل کی درآمدات ختم کر دیں ورنہ عالمی مالیاتی نظام سے الگ کر دیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Jun 2019, 6:10 PM