روسی لڑاکا طیارے سے ٹکر کے بعد امریکی ڈرون بحیرہ اسود میں گر کر تباہ، براہ راست تصادم کے خطرے میں اضافہ
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ایک روسی لڑاکا طیارہ امریکی ڈرون سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں بغیر پائلٹ کا امریکی طیارہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہو گیا
واشنگٹن: امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ایک روسی لڑاکا طیارہ امریکی ڈرون سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں بغیر پائلٹ کا امریکی طیارہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ واقعہ یوکرین کی جنگ پر روس اور امریکہ کے درمیان براہ راست تصادم کے بڑھتے ہوئے خطرے کو اجاگر کرتا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ڈرون اس وقت بین الاقوامی فضائی حدود میں معمول کے مشن پر تھا جب دو روسی طیاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی۔
روس نے کہا کہ ڈرون تیزی سے چلتے ہوئے گر کر تباہ ہوا اور اس بات سے انکار کیا کہ دونوں طیاروں نے اسے چھوا تھا۔ روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ ایم کیو-9 ریپر ڈرون اپنے ٹرانسپونڈرز کو بند کر کے اڑ رہا تھا۔ ٹرانسپونڈر مواصلاتی آلات ہیں جو ہوائی جہاز کو ٹریک کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ریپر ڈرون پروں کا پھیلاؤ 20m (66 فٹ) ہوتا ہے اور اسے نگرانی کرنے والے طیارے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
ادھر، پنٹاگون سے جاری بیان میں کہا گیا ’’دو روسی ایس یو-27 طیاروں نے امریکی فضائیہ کے انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی میں استعمال ہونے والے بغیر پائلٹ کے ایم کیو-9 طیارے کی پرواز میں غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ مداخلت کی، جو بحیرہ اسود کے اوپر بین الاقوامی فضائی حدود میں کام کر رہا تھا۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ’’امریکی ڈرون کو ٹکر مارنے سے قبل روسی لڑاکا طیارے ایس یو-27 نے لاپرواہی اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں پرواز کی اور ڈرون پر کئی مرتبہ ایندھن ڈالا تاکہ اس کے کیمرے کام کرنا بند کر دیں۔‘‘ بیان میں کہا گیا کہ یہ واقعہ غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ ہونے کے علاوہ روسی طیاروں کی اہلیت کی کمی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔