افغانستان میں بڑا حملہ، گورنر قندھار، پولس سربراہ اور انٹیلی جنس چیف کا قتل
خانہ جنگی کے شکار افغانستان میں قندھار کے گورنر، پولس سربراہ اور انٹیلی جنس چیف کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گورنر کے محافظوں نے ہی ان کا قتل کیا ہے۔
کابل: خانہ جنگی کی صورت حال سے دوچار افغانستان میں بڑا حملہ ہوا ہے۔ صوبہ قندھار کے گورنر پر انہیں کے سیکورٹی گارڈز نے گولی چلائی جس کی زد میں آکر گورنر قندھار، پولس چیف اور افغان جنرل سمیت متعدد اہم شخصیات ہلاک جبکہ 2 امریکیوں سمیت کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ حملہ گورنر کمپاؤنڈ میں انجام دیا گیا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی جنرل اسکاٹ ملر بھی اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے افغان حکام کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم افغان رکن پارلیمنٹ خالد پشتون نے گورنر قندھار، پولس چیف اور انٹیلی جنس چیف کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
افغانستان کے نیوز چینل ٹولو نیوز کے مطابق گورنر کمپاؤنڈ میں میٹنگ کے بعد سبھی لوگ جا رہے تھے تبھی ایک گارڈ نے گولی باری کا آغاز کر دیا، اس کے بعد کئی اور گارڈوں نے بھی گولی باری کرنی شروع کر دی۔
صدر افغانستان کے دفتر سے کئے گئے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ قندھار کے وقعہ کو لے کر صدر اشرف غنی قوم سے خطاب کریں گے۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اس ٹوئٹ کو اپنے ہینڈل سے ری ٹوئٹ کیا ہے۔
قبل ازیں اگست مہینے میں افغانستان کی راجدھانی کابل میں راکٹ سے حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا تھا جب صدر اشرف غنی خطاب کر رہے تھے۔ حالانکہ راکٹ حملہ کی آواز سن کر بھی اشرف غنی نے اپنے خطاب کو بند نہیں کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ دہشت گرد راکٹ حملہ کر کے بھی ملک کی ترقی کو روک نہیں پائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔