فلپائن میں طوفان 'بیبِنکا' کے باعث 6 افراد کی موت، ہزاروں بے گھر، اب چین پر منڈلایا خطرہ

فلپائن میں طوفان 'بیبِنکا' کی وجہ سے 6 افراد ہلاک ہو گئے اور 200000 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 14,000 بے گھر شہری عارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔ طوفان کے بعد بھی بارشیں جاری ہیں

<div class="paragraphs"><p>فلپائن میں طوفان / آئی اے این ایس</p></div>

فلپائن میں طوفان / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

منیلا: فلپائن میں طوفان 'بیبِنکا' نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں 6 افراد کی موت ہو گئی اور کم از کم دو افراد لاپتہ ہیں۔ قومی آفت خطرے کی نگرانی اور انتظامی کونسل (این ڈی آر آر ایم سی) نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی فلپائن کے جیمبوآنگا جزیرہ نما میں دو افراد ہلاک ہوئے، جبکہ مسلم منڈاناؤ کے بنگسامورو خودمختار علاقے میں چار افراد کی جان گئی۔

ایجنسی کے مطابق، طوفان 'بیبِنکا' نے تقریباً 300 گاؤں کے 200000 سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا۔ تقریباً 14000 بے گھر شہری اب حکومت کے زیر انتظام عارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔

'بیبِنکا' اس سال فلپائن میں آنے والا چھٹا ٹراپیکل طوفان ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں، پلوں، اور گھروں سمیت بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ طوفان ہفتے کے روز دوپہر کے وقت فلپائن سے باہر نکل گیا لیکن اس کے بعد بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ اس نے جنوب مغربی مانسون کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔


فلپائن میں ہر سال اوسطاً 20 طوفان آتے ہیں، جو شدید سیلاب، مٹی کے تودے گرنے، اور دیگر قدرتی آفات کا سبب بنتے ہیں۔ ان طوفانوں کی وجہ سے بھاری جانی نقصان اور فصلوں و املاک کا نقصان ہوتا ہے۔

اب یہ طوفان چین کی جانب بڑھ رہا ہے، جس کے پیش نظر چینی حکام نے تیاری کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ طوفان زیادہ آبادی والے مشرقی ساحلی علاقے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ طوفان 'بیبِنکا' اتوار کی صبح جاپان کے جنوب مغربی جزیرہ نما امامی سے دور ہو کر شمال مغرب کی جانب مشرقی چین کے سمندر کی طرف بڑھ گیا۔

بیجنگ کے ایمرجنسی مینجمنٹ وزارت کے مطابق، طوفان 'بیبِنکا' کے اتوار کی رات سے پیر کی صبح کے درمیان شنگھائی جیسے بڑے شہر سمیت ساحلی علاقے کے ایک حصے پر ٹکرانے کی توقع ہے۔ سرکاری میڈیا اور ایئر لائنز نے بتایا کہ طوفان کی وجہ سے اتوار کو شنگھائی کے بڑے ہوائی اڈوں پر جانے اور جانے والی کچھ پروازیں منسوخ یا دوبارہ شیڈول کر دی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔