ٹرمپ پر فرد جرم عائد، پہلے امریکی صدر جن کو مجرمانہ الزامات کا سامنا
امریکی تاریخ کا یہ ایسا پہلا واقعہ ہے جس میں کسی بھی موجودہ یا سابق صدر کو فوجداری الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے
واشنگٹن: امریکہ کی گرینڈ جیوری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک پورن اسٹار کو خاموش رہنے کے لئے رقم کی ادائیگی کے معاملے میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ٹرمپ پر نیویارک کے مین ہیٹن کی ایک گرینڈ جیوری نے فرد جرم عائد کی ہے اور امریکی تاریخ کا یہ ایسا پہلا واقعہ ہے کہ کسی موجودہ یا سابق صدر کو فوجداری الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گرینڈ جیوری کی طرف سے 76 سالہ ٹرمپ کے خلاف فرد جرم عائد کرنا ان کے کاروبار، سیاسی اور ذاتی معاملات کی برسوں کی تحقیقات کے بعد ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔ اس سے ان کے ناقدین کو سرخ رو ہونے کا موقع ملے گا، جو کہتے ہیں کہ ٹرمپ نے جھوٹ بولا اور دھوکہ دہی سے اعلیٰ ترین منصب تک جانے کا راستہ اختیار کیا۔
مین ہیٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر 2016 کے صدارتی انتخابات سے متعلق ایک فلم اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو اپنی زبان بند رکھنے کے لیے رقم کی ادائیگی کے سلسلے ٹرمپ کے مبینہ کردار کی تفتیش کر رہا ہے۔
استغاثہ کے مرکزی گواہ ٹرمپ کے سابق فکسر مائیکل ڈی کوہین ہیں، جنہوں نے ڈینیئل کو اپنی زبان بند رکھنے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی تھی۔ کوہن نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے انہیں ڈینیئلز کی خاموشی خریدنے کی ہدایت کی تھی اور یہ کہ ٹرمپ اور ان کے خاندانی کاروبار ’ٹرمپ آرگنائزیشن‘ نے تمام معاملے کو چھپانے میں مدد کی۔
کمپنی کے داخلی ریکارڈ نے ادائیگیوں کو قانونی اخراجات قرار دیتے ہوئے ان کی غلط شناخت کی جس سے ادائیگیوں کے مقصد کو چھپانے میں مدد ملی۔ چونکہ اس ملک کی سیاسی تاریخ میں اس سے قبل کسی بھی صدر کو مجرمانہ الزامات عائد کیے جانے کا سامنا نہیں ہوا، لہذا اس فیصلے سے ملک بھر میں ہلچل پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا جس کے اثرات امریکہ کے سیاسی نظام پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔