ٹرمپ نے کورونا ویکسین کے مخالفت رابرٹ ایف کینیڈی کو امریکی وزیر صحت کیا مقرر

ڈونلڈ ٹرمپ نے رابرٹ ایف کینیڈی جونئیر کو صحت اور انسانی خدمات کا وزیر مقرر کیا ہے۔ کینیڈی ویکسین کے شدید مخالف ہیں اور اس کی وجہ سے ان کی تقرری پر اعتراضات اٹھنے لگے ہیں

<div class="paragraphs"><p>رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر / Getty Images</p></div>

رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد اپنی نئی انتظامی ٹیم کے ارکان کے ناموں کا اعلان جاری رکھا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے سابق صدر جان ایف کینیڈی کے بھتیجے رابرٹ ایف کینیڈی جونئیر کو امریکہ کے محکمہ صحت کی ذمہ داری سونپنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے کینیڈی کو اگلے وزیر صحت کے طور پر منتخب کیا، تاہم ان کی تقرری کے ساتھ ہی اعتراضات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

رابرٹ ایف کینیڈی جونئیر، جو دنیا بھر میں ویکسین کے شدید مخالف سمجھے جاتے ہیں، کو امریکی صحت اور انسانی خدمات (ایچ ایچ ایس) کے وزیر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری شہریوں کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی عوام کو کھانے پینے کی صنعت اور دوا ساز کمپنیوں کی غلط معلومات سے بچانا ضروری ہے اور ایچ ایچ ایس کا کردار اس میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔


ٹرمپ کے مطابق رابرٹ کینیڈی اس ادارے میں شفافیت اور سائنسی تحقیق کے اعلیٰ معیار قائم کریں گے تاکہ خطرناک کیمیکلز اور مضر اثرات کے حامل ادویات سے امریکی عوام کو بچایا جا سکے۔

ٹرمپ کی اس تقرری کے بعد رابرٹ کینیڈی جونئیر کی ویکسین مخالف نظریات پر اعتراضات سامنے آنے لگے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کینیڈی کا کہنا ہے کہ ویکسین سے آٹزم اور دیگر بیماریوں کے خطرات بڑھ سکتے ہیں، جو کہ سائنسی حلقوں میں ایک متنازعہ موضوع ہے۔ کینیڈی کی تقرری پر طبی ماہرین اور صحت عامہ کے حلقوں میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ اس کے نتائج امریکی عوام کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

رابرٹ ایف کینیڈی جونئیر، امریکہ کے سیاسی منظرنامے کے ایک اہم خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ سابق امریکی اٹارنی جنرل رابرٹ ایف کینیڈی کے بیٹے اور امریکہ کے سابق صدر جان ایف کینیڈی کے بھتیجے ہیں۔ ان کی ویکسین مخالف مہم اور خیالات کی وجہ سے ان کی تقرری پر نہ صرف امریکہ بلکہ دنیا بھر میں بحث جاری ہے کہ کیا ان کے نظریات امریکی صحت کے نظام کے لیے موزوں ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔