ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تجارت عروج پر

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے ترکیہ اور اسرائیل کے بیچ کشیدہ تعلقات اور ایک دوسرے کے سخت الزامات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تجارت عروج پر پہنچ گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آواز بیورو

انقرہ: غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے ترکیہ اور اسرائیل کے بیچ کشیدہ تعلقات اور ایک دوسرے کے سخت الزامات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تجارت عروج پر پہنچ گئی ہے، جس کے بعد ترکیہ میں اسرائیل سے درآمدات کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ پر شائع خبر کے مطابق ترک اخبار ’زمان‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں تازہ ترین اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ برآمدات اور درآمدات کا تناسب 42.4 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نومبر میں اسرائیل کو ترکیہ کی برآمدات 301 ملین ڈالر تھیں، جب کہ اسرائیل سے اس کی درآمدات 128 ملین ڈالر کی تھیں جس میں 42.4 فیصد کا فرق ہے۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال کے کسی اور مہینے میں تناسب کبھی بھی 40 فیصد سے تجاوز نہیں کر سکا، نومبر کے وسط میں دونوں ملکوں کا تجارتی حجم 32 فیصد تک پہنچ گیا جو کہ ایک ریکارڈ تھا۔ یہ وہ مہینہ تھا جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ عروج پر تھی اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اور تند و تیز بیانات دیے جا رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار ترک وزیر تجارت عمر پولات کے اس بیان کے برعکس ہیں جن میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تجارت کم ہو کر آدھی رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ باہمی تجارت میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد سے زیادہ کی کمی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔