امریکہ نے شمالی کوریا کے 3 ہیکنگ گروپس پر لگائی پابندی

امریکہ کا الزام ہے کہ ان گروپس نے بنگلہ دیش، ہندوستان، پاکستان، جنوبی کوریا، تائیوان، ترکی، چلی، ویت نام اور میکسیکو کے بینکوں میں کامیابی کے ساتھ سائبر حملوں کے ذریعہ خطیر رقم چوری کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

واشنگٹن:امریکہ نے شمالی کوریا کے 3 ہیکنگ گروپس پر پابندی لگادی۔خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واشنگٹن نے الزام لگایا کہ پابندی کی زد میں آنے والے مذکورہ تینوں گروپس ’رونا چاہتے ہو‘ نامی وائرس کے ذریعہ بین الاقوامی بینکوں اور ان کے صارفین کے اکاؤنٹس سے آن لائن ’تاوان‘ وصول کررہے تھے۔

اس حوالہ سے کہا گیا ہے کہ’ ’’بیلو نوروف‘،’ اینڈرائل‘ اور’ لازارز‘ نامی گروپس شمالی کوریا کی خفیہ ایجنسی آر جی بی کی سرپرستی میں تھے جو پہلے ہی امریکہ اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کا شکار ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکی پابندیوں کے بعد مذکورہ گروپس سے کسی بھی قسم کا لین دین قابل گرفت ہوگا۔


امریکی محکمہ خزانہ کے تحت سکریٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس سیگل مینڈلکر نے کہاہے کہ’ ’محکمہ خزانہ شمالی کورین ہیکنگ گروپس کے خلاف اقدامات کررہا ہے جو سائبر حملوں کے ذریعے غیر قانونی ہتھیاروں اور میزائل پروگرام کی سپورٹ کررہے تھے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم شمالی کوریا کے خلاف پہلے سے عائد امریکہ اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کو جاری رکھیں گے اور فنانشل نیٹ ورک کی سائبر سیکورٹی کو مزید محفوظ بنانے کے عالمی برادری کے ساتھ کام کریں گے‘‘۔

واضح رہے کہ رواں ماہ شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کا الزام مسترد کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بینک اور کرپٹو کرنسی ایکسچینج پر سائبرحملوں کے ذریعے 2 ارب ڈالر چوری کیےگئے۔ اس ضمن میں امریکی محکمہ خزانہ نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ لازارز نامی گروپ نے ایک مخصوص وائرس سے سائبرحملے کئے اور امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ نے دسمبر 2017 میں ہی شمالی کوریا پر الزام عائد کردیا تھا۔


اس ضمن میں بتایا گیا کہ مذکورہ وائرس سے 150 ممالک کے 3 لاکھ کمپیوٹر متاثر ہوئے اور برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) بند ہوگئی۔ کہا گیا کہ این ایچ ایس پر حملہ کی وجہ سے 19 ہزار طے شدہ ملاقاتیں منسوخ ہوئیں اور نتیجے میں 11 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا جو تاریخ سے سب بڑا سائبر حملہ ہے۔ مزید برآں بیلو نوروف نامی گروپ نے بنگلہ دیش کے سینٹرل بینک کے نیویارک فیڈرل ریزرو کے اکاؤنٹ سے 8 کروڑ ڈالر چوری کیے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیاہے کہ ’’مذکورہ گروپ نے بنگلہ دیش، ہندوستان، پاکستان، جنوبی کوریا، تائیوان، ترکی، چلی، ویت نام اور میکسیکو کے بینکوں میں کامیابی کے ساتھ سائبر حملوں کے ذریعہ خطیر رقم چوری کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے صدر مون جے کو امریکہ کے ساتھ فوجی مشقوں پر سخت تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد 2 میزائلوں کا تجربہ کرتے ہوئے بات چیت ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے صدر کو ’بدتمیز‘ کے لقب سے پکارا اور اعلان کیا کہ کوریا کی دونوں ریاستوں کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے۔


علاوہ ازیں گزشتہ برس سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان کے درمیان طویل عرصے سے جاری تلخیوں کو پس پشت ڈال کر تاریخی مذاکرات انجام پائے تھے تاہم دونوں ممالک کے مابین تعلقات پھر کشیدگی کا شکار ہوگئے تھے۔رواں برس کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ویتنام میں منعقدہ اجلاس کی ناکامی ٹرمپ کی جانب سے دیئے گئے’کاغذ کے ایک ٹکڑے‘ کو قرار دیا گیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان کو کاغذ کا ایک ٹکڑا تھمایا تھا جس میں مبینہ طور پر شمالی کوریا سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنا جوہری اسلحہ اور بم امریکہ منتقل کردے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔