طالبان کا افغانستان کے 85 فیصد علاقہ پر قبضہ کرنے کا دعویٰ

طالبان نے جمعہ کے روز دعویٰ کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے دو تہائی سے زیادہ علاقہ پر اپنا قبضہ کر لیا ہے، طالبان کے عہدیدار شہاب الدین نے ماسکو میں یہ دعویٰ کیا

افغان طالبان / Getty Images
افغان طالبان / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

ماسکو: طالبان نے جمعہ کے روز دعویٰ کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے دو تہائی سے زیادہ علاقہ پر اپنا قبضہ کر لیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق طالبان کے عہدیدار شہاب الدین نے ماسکو میں یہ دعویٰ کیا۔

قبل ازیں طالبان نے پولیس ہیڈ کوارٹر سمیت شہر میں اہم سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا تھا جہاں 20 سال کی جنگ کے خاتمے پر امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کی ڈرامائی انداز میں پیش قدمی جاری ہے۔ تاہم راجدھانی کابل پر تاحال افغان حکومت کا ہی کنٹرول ہے۔

مغربی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے افغانستان کے 100 سے زیادہ اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ طالبان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کے آدھے حصے پر مشتمل 34 صوبوں کے 200 اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے، تاہم تازہ دعوے میں کہا گیا ہے کہ 85 فیصد افغانستان اب طالبان کے قبضہ میں ہے۔


طالبان نے ہفتوں سے ان علاقہ پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن امریکہ کی جانب سے اہم اڈہ خالی کرنے کے بعد انہوں نے حملوں کو تیز کر دیا ہے۔ طالبان شمالی صوبوں میں خاص طور پر ڈرامائی انداز میں پیش قدمی کر رہے ہیں جہاں وہ ایک عرصے سے طاقت کے حصول میں ناکام رہے تھے جبکہ حکومت اور طالبان کے مابین امن مذاکرات بھی بے نتیجہ رہے ہیں۔

افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد وہاں خانہ جنگی پھیل جانے کا خدشہ پیدا کیا ہے اور پرامن حل کے بغیر افغانستان سے انخلا پر امریکی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔