ہندوستانی فضائیہ کا ساتواں طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیے اور شام کے لئے روانہ، ہلاکتوں کی تعداد 29 ہزار سے متجاوز

ترکیے اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس زلزلے کی وجہ سے اب تک 29 ہزار سے زائد لوگ جان گنوا چکے ہیں اور ملبے سے زندگیوں کو تلاش کرنے کا آپریشن تاحال جاری ہے

<div class="paragraphs"><p>ترکیے میں ملبہ سے لاشیں نکالنے کا عمل جاری</p></div>

ترکیے میں ملبہ سے لاشیں نکالنے کا عمل جاری

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ترکیے اور شام میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ترکیے اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس زلزلے کی وجہ سے اب تک 29 ہزار سے زائد لوگ جان گنوا چکے ہیں اور ملبے سے زندگیوں کو تلاش کرنے کا آپریشن تاحال جاری ہے۔

دریں اثنا، ہندوستان کی جانب سے دونوں ممالک کی مدد کئے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق امدادی سامان کے ساتھ ساتواں طیارہ اتر پردیش کے غازی آباد میں واقع ہنڈن ایئرپورٹ سے ترکیے اور شام کے لیے روانہ ہو گیا۔ اس پرواز میں زلزلہ زدگان کے لیے جان بچانے والی ادویات، فیلڈ اسپتال، کمبل اور سلیپنگ میٹ جیسی ضروری چیزیں موجود ہیں۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے خود ساتویں فلائٹ کی روانگی کی اطلاع دی۔


وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کا ساتواں طیارہ ہفتہ کی شام امدادی، طبی سامان اور زلزلہ سے متاثرہ ترکیے اور شام کے لئے استعمال کی اشیاء کے ساتھ 'آپریشن دوست' کے تحت روانہ ہوا۔ جے شنکر نے سامان لے جانے والے طیارے کی تصویریں پوسٹ کرتے ہوئے کہا ’’ساتواں آپریشن دوست طیارہ شام اور ترکیے کے لیے روانہ ہوا۔ فلائٹ امدادی سامان، طبی امداد، ہنگامی اور اہم نگہداشت کی دوائیں، طبی آلات اور استعمال کی چیزیں لے جا رہی ہے۔‘‘

انسانی امداد کی مسلسل کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ہفتہ کی شام کو ایک اور آئی اے ایف سی-17 طیارے سے شام اور ترکیے کے لیے امدادی سامان اور آلات بھیجے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ پرواز دمشق کی طرف جا رہی ہے اور وہاں امدادی سامان اتارنے کے بعد یہ ادانا کے لیے اڑان بھرے گی۔


خیال رہے کہ ترکی ےمیں زلزلے کا پہلا جھٹکا 6 فروری کی صبح 4.17 پر آیا تھا۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7.8 تھی۔ زلزلے کا مرکز جنوبی ترکیے کا گازیان تیپ تھا۔ اس سے پہلے کہ لوگ اس سے سنبھل پاتے، تھوڑی دیر بعد ایک اور زلزلہ آیا، ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.4 تھی۔ زلزلے کے جھٹکوں کا یہ دور یہیں نہیں رکا۔ اس کے بعد 6.5 شدت کا ایک اور جھٹکا محسوس کیا گیا۔

ان جھٹکوں نے 11 صوبوں میں تباہی مچا دی جن میں ملاتیا، سانلیورفا، عثمانیہ اور دیاربکر شامل ہیں۔ شام 4 بجے زلزلے کا ایک اور جھٹکا محسوس کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس جھٹکے نے سب سے زیادہ تباہی مچائی۔ ٹھیک ڈیڑھ گھنٹے بعد شام 5.30 بجے زلزلے کا پانچواں جھٹکا محسوس کیا گیا۔ ہمسایہ ملک شام میں بھی زلزلے سے کافی تباہی اور اموات ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔