ہمارے دور میں ملک کی سرحدیں سب سے زیادہ محفوظ تھیں، ہمیں وہائٹ ہاؤس نہیں چھوڑنا چاہیے تھا: ٹرمپ
2020 میں بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے ووٹنگ کے عمل میں دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے نتائج کو چیلنج کیا تھا لیکن عدالت نے ان کی اپیل کو خارج کر دیا تھا۔
امریکہ میں کل 5 نومبر کو صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو جائے گا۔ دونوں پارٹیوں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن میں سخت مقابلے کی امید کی جا رہی ہے۔ انتخابی مہم کے دوران صدر عہدے کے دونوں امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس نے ایک دوسرے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور خود کو بہتر ثابت کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ اسی بیچ انتخاب سے ٹھیک قبل سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ماضی میں کھو گئے ہیں۔ انہوں نے 2020 کے انتخاب کی اپنی کڑوی یادیں تازہ کیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں وہائٹ ہاؤس نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔
ٹرمپ نے 2020 کے صدارتی انتخاب میں ووٹنگ کے عمل پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے اتوار کو پنسلوانیہ میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا کہ انہیں وہائٹ ہاؤس نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔ اس وقت بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ نے ووٹنگ کے عمل میں دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے انتخابی نتائج کو عدالت میں چیلنج بھی کیا تھا لیکن عدالت نے ان کی اپیل کو خارج کر دیا تھا۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں بائیڈن انتظامیہ کی آورزن پالیسی پر بھی سوال کھڑے کیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک وہ وہائٹ ہاؤس میں تھے تب تک ملک کی سرحدیں محفوظ تھیں۔ انہوں نے لٹتج میں انتخابی ریلی کے دوران کہا ''جس دن میں نے صدارتی محل چھوڑا، اس دن ہمارے ملک کی تاریخ میں ہماری سرحد سب سے محفوظ تھیں، مجھے جانا ہی نہیں چاہیے تھا، میرا مطلب ایمانداری سے ہے، کیونکہ ہم نے بہت اچھا کام کیا۔"
قابل ذکر ہے کہ مختلف صوبوں میں کروڑوں ووٹروں نے 5 نومبر سے پہلے ہی اپنے ووٹ ڈال دیے ہیں۔ فلوریڈا یونیورسٹی کے الیکشن لیب ٹریکر کے اعداد و شمار کے مطابق 6 کروڑ 8 لاکھ سے زیادہ امریکیوں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کر لیا ہے۔ پورے امریکہ میں ووٹر وقت سے قبل ووٹنگ نظام سے ملنے والی سہولیات کا خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔