فرانس میں کورونا کی نئی لہر کے پیش نظر احتیاطی تدابیر میں نرمی کا فیصلہ ملتوی
میکرون نے کہا کہ ’’ہم ابھی تک وبائی مرض سے باہر نہیں ہوئے ہیں۔ لوگوں کو کورونا اور موسم سرما کی دیگر متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے تمام اقدامات پر زیادہ توجہ دی جائے‘‘۔
پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے منگل کی شام کو ملک میں ہلاکت خیز عالمی وبا کورونا وائرس کی پانچویں لہر کے آغاز کے درمیان کووڈ-19 کے خلاف احتیاطی تدابیر میں نرمی کے لیے پہلے سے طے شدہ فیصلہ کو ملتوی کر دیا۔ میکرون نے اپنے خطاب میں عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ابھی تک وبائی مرض سے باہر نہیں ہوئے ہیں۔ لوگوں کو کورونا اور موسم سرما کی دیگر متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے تمام اقدامات پر زیادہ توجہ دی جائے‘‘۔
ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ’’ہم سب نے اپنی کوششوں کو تھوڑا سا نرم کیا اور یہ معمول تھا، لیکن اب ہمیں دوبارہ تیار ہو جانا چاہیے۔‘‘ صدر نے کہا کہ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور ریلوے اسٹیشنوں سمیت متعلقہ اداروں میں ہیلتھ پاسز کے کنٹرول کو بھی مضبوط کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 65 سال سے زیادہ عمر کے اور سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو 15 دسمبر سے اپنے ہیلتھ پاس کو درست کرنے کے لیے بوسٹر ڈوز لینا ہوگی۔
فرانس میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہیلتھ پاس کے اہم کردار کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یہ ہیلتھ پاس اور گزشتہ جولائی سے نافذ کی گئی حکمت عملی کی وجہ سے ہی ہم اس وبا پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دسمبر 2020 میں کووڈ ویکسینیشن مہم کے آغاز کے بعد سے دس مہینوں میں ملک میں لوگوں کو ویکسین کی 10 لاکھ سے زیادہ خوراکیں پلائی جا چکی ہیں اور اب تک 5.1 لاکھ شہریوں کو مکمل طور پر حفاظتی ٹیکے لگا چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔