روسی فوجی کیمپ پر 'دہشت گرد حملہ'، فائرنگ سے 11 فوجی ہلاک
یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان روسی فوج کے کیمپ پر 'دہشت گردانہ حملہ' ہوا ہے۔ فائرنگ میں 11 روسی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ 15 سے زائد فوجی زخمی ہو گئے۔ دونوں مسلح افراد بھی مارے گئے
نئی دہلی: یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان روس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ روسی فوج پر شدید فائرنگ کی گئی ہے جس میں 11 روسی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ 15 سے زائد فوجی زخمی بتائے جاتے ہیں۔ روس نے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔
فائرنگ کا واقعہ 2 افراد نے انجام دیا۔ دونوں روسی فوج میں رضاکار کے طور پر کام کر رہے تھے۔ دونوں مسلح افراد بھی مارے گئے۔
روسی فوجی حکام کے مطابق فائرنگ یوکرین کے قریب آرمی فائرنگ رینج میں ہوئی۔ دونوں حملہ آوروں کو روس نے سابق سوویت یونین کے شہری قرار دیا ہے۔
دونوں فوجی ہفتے کے روز باقی فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کی مشق کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے اچانک باقی فوجیوں پر گولیاں برسانا شروع کر دیں۔ روسی فوجیوں نے جوابی کارروائی میں دونوں کو ہلاک کر دیا۔
ایجنسی کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے حملے سے متعلق کچھ معلومات شیئر کی ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ فائرنگ جنوب مغربی روس کے علاقے بیلگوروڈ میں ہوئی۔ یہ شہر یوکرین کی سرحد سے متصل ہے۔
درحقیقت یوکرین کے ساتھ جنگ لڑنے والے روس میں شہریوں کو فوج میں بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ حال ہی میں صدر ولادیمیر پیوتن نے جنگ میں 3 لاکھ ریزرو فوجی بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت یوکرین کے 4 علاقوں کو روس کے ساتھ ملانے کا منصوبہ تھا۔ جو اب مکمل ہو چکا ہے۔ پوتن نے دلیل دی کہ لوگوں کی حفاظت اور روس کے زیر قبضہ علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے لیے ریزرو فوجیوں کو متحرک کرنا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ ریزرو فوجیوں کو بھرتی کرنے کے پیوٹن کے فیصلے کی روس میں شدید مخالفت کی گئی تھی۔ ایک طرف سرحد سے ملحقہ کئی علاقوں کے لوگ بیرون ملک جا رہے تھے تو دوسری طرف کئی لوگ گوگل پر ہاتھ توڑنے کے آسان طریقے تلاش کرنے لگے، تاکہ انہیں محاذ پر نہ بھیجا جائے۔
پوتن کے اس فیصلے کی اتنی مخالفت ہوئی کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق احتجاج کرنے والے ہزاروں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق، 38 مختلف شہروں سے 1,332 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔