ٹیکسی سروس کمپنی اوبر نے بازار میں داخل ہونے کے لیے غیر اخلاقی ذرائع استعمال کئے، رپورٹ میں انکشاف

ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی اوبر نے دنیا بھر کی مارکیٹوں میں جارحانہ انداز میں داخل ہونے کے لیے کئی غیر اخلاقی ذرائع استعمال کیے ہیں۔ یہ بات اتوار کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی گئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی اوبر نے دنیا بھر کی مارکیٹوں میں جارحانہ انداز میں داخل ہونے کے لیے کئی غیر اخلاقی ذرائع استعمال کیے ہیں۔ یہ بات اتوار کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی گئی۔

رپورٹ کے مطابق، اوبر نے لیبر اور ٹیکسی قوانین میں نرمی کے لیے سیاسی شخصیات سے لابنگ کی، ریگولیٹری اور قانونی جانچ کو ناکام بنانے کے لیے اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، برمودا اور دیگر ٹیکس ہیونس کے ذریعہ رقم بھیجی اور اس نے عوامی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے اپنے ڈرائیوروں کے خلاف تشدد کے واقعات کا استعمال کیا۔


تحقیقاتی صحافیوں کے بین الاقوامی کنسورشیم، تحقیقاتی صحافیوں کے ایک غیر منافع بخش نیٹ ورک نے اوبر کے اندرونی دستاویزات، ای میلز، رسیدیں اور دیگر دستاویزات کی جانچ پڑتال کی۔ اوبر سے متعلق رپورٹ اور دستاویزات سب سے پہلے برطانوی اخبار ’دی گارڈین’ کو لیک ہوئی تھیں، جس نے اسے ایک گروپ کے ساتھ شیئر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 2009 میں قائم ہونے والی اوبر ٹیکسی کے ضوابط کو نظرانداز کرنے اور رائیڈ شیئرنگ ایپس کے ذریعے سستی ٹرانسپورٹیشن کی پیشکش کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اوبر نے تقریباً 30 ممالک میں خود کو قائم کرنے کے لیے ایک غیر معمولی حکمت عملی اختیار کی ہے۔


تحقیقات سے معلوم چلا کہ اوبر نے حکومتی تحقیقات کو روکنے کے لیے 'اسٹیلتھ ٹیکنالوجی‘ یعنی حقائق کو چھکپانے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ مثال کے طور پر کمپنی نے 'کِل سوئچ' کا استعمال کیا، جس سے اوبر سرورز تک رسائی کم ہو گئی۔ اس طرح حکام کو کم از کم چھ ممالک میں چھاپوں کے دوران شواہد حاصل کرنے سے روک دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔