کابل میں پریزیڈنٹ ہاؤس پر طالبان کا قبضہ
افغان صدر ملک چھور کر چلےگئےہیں اور انہوں نے اعتراف کر لیا ہےکہ طالبان جیت گئے ہیں اور ملک میں خون خرابہ روکنےکےلئےوہ ملک چھوڑکر چلے گئے ہیں۔
طالبان نے افغانستان کی راجدھانی کابل میں پریزیڈنٹ ہاؤس پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ العربیہ چینل نے کل یہ رپورٹ دی ۔ خبروںکےمطابق طالبان کو کابل میں کسی قسم کی رکاوٹ کاسامنا نہیں کر نا پڑا۔
اس سے قبل کل دن بھر میڈیا رپورٹس میں دعوی کیا گیا تھا کہ طالبان پرامن طریقے سے شہر میں داخل ہوئے جہاں ان کے ساتھ محل میں اقتدار کی منتقلی پر بات چیت ہوئی تھی۔ افغان صدر ملک چھور کر چلےگئےہیں اور انہوں نے اعتراف کر لیا ہےکہ طالبان جیت گئے ہیں اور ملک میں خون خرابہ روکنے کے لئےوہ ملک چھوڑکر چلے گئے ہیں۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ انہیں کابل میں داخل ہونے کی درخواست موصول ہوئی ہے اور خبروں کے مطابق بہت ہی پرامن طریقہ سےطالبان نے کابل کو بھی اپنےقبضہ میں لےلیا ہے۔
امریکی سفیر نے کابل چھوڑا
ادھر افغانستان میں امریکہ کے سفیر راس ولسن کو سفارتی مشن کی عمارت سے نکال کر کابل ایئرپورٹ لے جایا گیا جس کی اطلاع سی بی ایس کے نمائندے نے اتوار کو دی۔سی بی ایس کی نامہ نگار اینا رفینی نے ٹویٹر پر لکھا ’’ امریکی سفیر نے کابل میں سفارتخانہ چھوڑ دیا ہے۔ وہ ہوائی اڈے پر ہیں‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔