سری لنکا میں سیاسی بحران جاری، پارلیمنٹ تحلیل، 5 جنوری کو وسط مدتی انتخابات

سری لنکا کے سابق صدر اور نو منتخب وزیر اعظم مہندرا راج پکشے پارلیمنٹ میں اکثریت کے حدف 113 سے کافی دور رہے اور اس کے فورا بعد صدر سریسینا نے پارلیمنت تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سری لنکا میں ایک مرتبہ پھر سیاسی بحران گہرا گیا ہے ۔ وزیر اعظم کے عہدے کو لے کر دو ہفتہ سے چل رہی سیاسی اٹھا پٹک کے درمیان صدر میتری پالا سری سینا نے جمعہ کو پارلیمنٹ تحلیل کر کے اعلان کر دیا کہ 5 جنوری کو وسط مدتی اتنخابات کرائے جائیں گے۔

سری لنکا کے ایک وزیر کے مطابق جب ان کی پارٹی نے اس بات کا سرکاری طور پر اعلان کر دیا کہ ان کے پاس وزیر اعظم کے عہدے کے لئے مطلوبہ نمبر نہیں ہیں تو صدر نے یہ قدم اٹھایا۔اس سیاسی بحران کی وجہ سے سری لنکا میں اب طے وقت سے دو سال قبل انتخابات ہوں گے۔

سری لنکا کے سابق صدر اور حال ہی میں بنائے گئے وزیر اعظم مہندرا راج پکشے پارلیمنٹ میں113 کا جادوئی حدف حاصل نہیں کر پائے اور اس کی اطلاع ملنے کے کچھ ہی گھنٹوں کے اندر صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی اور وسط مدتی انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔ صدر نے اس تعلق سے سرکاری نوٹیفیکیشن پر دستخط بھی کر دئے ۔

وزیر اعظم رانیل وکرم سنگھے کو برخاست کر کے صدر نے راج پکشے کو نیا وزیر اعظم تقرر کیا تھا لیکن اس کے بعد سری لنکا میں آئینی بحران پیدا ہو گیا تھا جس کے بعد راج پکشے کو ایوان میں اکثریت ثابت کر نے کے لئے کہا گیا لیکن وہ ایوان میں اکثریت کے حدف سے کافی دور رہے۔

واضح رہے سری لنکا کی پارلیمنٹ میں ارکان کی کل تعداد 225 ہے اور حکومت تشکیل دینے کے لئے کسی ایک پارٹی یا اتحاد کو کم از کم 113 ارکان کی حمایت چاہئے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔