آرمینیا اور آذربائیجان میں جنگ جاری، ایک شہری ہلاک متعدد زخمی

ناگورنو۔کاراباخ علاقے پر قبضے کے سلسلے میں جنگ جاری ہےاور اس جنگ میں اب تک دونوں جانب سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔

فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
user

یو این آئی

ناگورنو۔کاراباغ علاقے میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ اب بھی جاری ہے۔ آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کے گانجا شہر میں کی گئی گولی باری میں ایک شہری کی موت ہوگئی اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔آذربائیجان کے وزارت خارجہ نے اتوار کو ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’آذربائیجان کے دوسرے سب سے بڑے شہر گانجا کے رہائشی علاقوں میں آرمینیائی فوج کی جانب سے کئے گئے میزائل حملوں میں ایک شہری کی موت ہوگئی جبکہ چار دیگر زخمی ہوگئے۔ اس حملے میں شہر کو زبردست نقصان ہوا ہے۔‘‘


دراصل آرمینیا اور آذربائیجان کی فوج کے درمیان گزشتہ اتوار سے ہی ناگورنو۔کاراباخ علاقے میں ایک علاقے پر قبضے کے سلسلے میں جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں اب تک دونوں جانب سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔

آذربائیجان نے جزوی طور سے ملک میں مارشل لا کا نفاذ کردیا ہے۔ آذربائیجان نے اپنے ہوائی اڈوں کو سبھی بین الاقوامی پروازوں کے لئے بند کردیا ہے۔ صرف ترکی کو اس سے چھوٹ دی گئی ہے۔ ترکی نے کھلے طورپر آذربائیجان کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔


واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان دونوں ہی ملک سابق سوویت یونین کا حصہ تھے۔ لیکن سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد دونوں ممالک آزاد ہوگئے۔ الگ ہونے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ناگورنو۔کاراباخ علاقے کے سلسلے میں تنازعہ ہوگیا۔ دونوں ملک اس پراپنا دعوی کرتے ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت اس 4400 مربع کلومیٹر علاقے کو آذربائیجان کا حصہ اعلان کیا جاچکا ہے لیکن یہاں آرمینیائی نژاد لوگوں کی تعداد زیادہ ہے۔

اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان 1991 سے ہی تنازعہ ہے۔ سال 1994 میں روس کی ثالث میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوچکی تھی لیکن تبھی سے دونوں ممالک کے درمیان اکا دکا لڑائی چلتی رہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تب سے ’لائن آف کنٹیکٹ‘ ہے۔ لیکن اس سال جولائی کے مہینے سے حالات خراب ہوگئے ہیں۔امریکہ ، روس، جرمنی اور فرانس سمیت کئی دیگرممالک نے دونوں فریقوں سے امن کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔