نائیجیریا میں فرقہ وارانہ تشدد، دو گروپوں میں خونریز تصادم کے دوران 30 افراد ہلاک
وسطی نائجیریا میں منگل (16 مئی) کو چرواہوں اور کسانوں کے درمیان خونریز تصادم ہوا، جس میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے
ابوجا: وسطی نائیجیریا میں منگل (16 مئی) کو چرواہوں اور کسانوں کے درمیان خونریز تصادم ہوا۔ اس خونریز تصادم میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک مقامی عہدیدار نے یہ اطلاع دی۔
خیال رہے کہ نائیجیریا میں زیادہ تر مسلمان شمالی علاقے میں رہتے ہیں جبکہ عیسائی جنوب میں رہتے ہیں۔ تقسیم کے حوالے سے ان دونوں برادریوں کے درمیان اکثر لڑائی ہوتی رہتی ہے۔ یہاں کے لوگ برسوں سے ذات پات اور مذہبی تشدد سے نبردآزما ہیں۔
وسطی نائیجیریا کے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کمشنر ڈین مانجنگ نے اے ایف پی کو بتایا کہ 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان تصادم ہوا ہے، اس میں چرواہے مسلمان اور کسان عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ یہ تشدد منگو ضلع کے باوئی کے مختلف گاؤں میں ہوا۔ سینٹرل نائجیریا پولیس کے ترجمان الفریڈ الابو نے کہا کہ ہمیں دن کے وقت تقریباً 11 بج کر 56 منٹ پر ایک ہنگامی کال موصول ہوئی جس میں ہمیں اطلاع ملی کہ فائرنگ ہوئی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں اور جس علاقے میں گہما گہمی ہے وہاں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ شمال مغربی اور وسطی نائیجیریا میں قتل، بڑے پیمانے پر اغوا اور لوٹ مار کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔
یہاں، بھاری ہتھیاروں سے لیس گروہ اکثر گاؤں کو لوٹنے کا کام کرتے ہیں۔ اس سال اپریل میں پڑوسی ریاست بینو کے ایک گاؤں پر مسلح افراد کے حملے میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مقامی حکام نے اس تشدد کے پیچھے چرواہوں کو مورد الزام ٹھہرایا تھا، جن پر کسانوں نے اپنے مویشیوں کو اکثر ان کے کھیتوں کو تباہ کرنے کا الزام لگایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔