سائنسدان نے نیا بلڈ گروپ دریافت کرلیا، مستقبل میں اس کے ہو سکتے ہیں کیا کیا فائدے؟

اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اکثر خون کی ضرورت پڑتی ہے اور زیادہ تر خطرناک بیماریوں میں مریضوں کو خون کی ضرورت ہوتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اکثر خون کی ضرورت پڑتی ہے۔ زیادہ تر خطرناک بیماریوں میں مریضوں کو خون کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کل بلڈ بینکوں کا کلچر بڑھتا جا رہا ہے۔ آج کل خون عطیہ کرنے کا کلچر بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ اس کے لیے ان دنوں طرح طرح کی مہم چلائی جا رہی ہیں۔ سائنسدانوں نے اس علاقے میں ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک نیا بلڈ گروپ دریافت کیا ہے۔ اس سے علاج میں بہت مدد ملے گی۔

سائنسدان نے ایک نیا بلڈ گروپ دریافت کر لیا ہے۔ جس کا نام ایم اے ایل دیا گیا ہے۔ اس تحقیق سے بلڈ گروپ سے متعلق 50 سال پرانا معمہ حل ہو گیا ہے۔ یہ معمہ AnWj بلڈ گروپ اینٹیجن سے متعلق تھا۔ AnWj 1972 میں دریافت ہوا۔ اس کی تشکیل کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔


نایاب مریضوں کو اس سے کافی فائدہ ہونے والا ہے۔ یہ AnWj اینٹیجن  کا سبب بنتا ہے۔ اب سائنسدان نے بتایا کہ جینیاتی ٹیسٹ کر لیا گیا ہے۔ اس سے مریضوں کی شناخت کر کے۔ اس کے ذریعے بہتر علاج اور خون کی منتقلی میں آسانی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔