ماسکو میں ڈرون حملے سے اڑ گئی روسی صدر پوتن کی نیند، کئی عمارتوں کو نقصان، گونجنے لگی سائرن کی آواز
ڈرون حملے کے تعلق سے افسران کا کہنا ہے کہ کچھ عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا ہے، شہر کے میئر سرگیئی سوبیانن کے مطابق حملے میں کسی کو سنگین چوٹ نہیں آئی ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں کوئی بھی اپنی شکست ماننے کو تیار نہیں ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ جنگ طویل تر ہوتی جا رہی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق منگل کے روز ماسکو میں ڈرون کے کئی حملے ہوئے ہیں۔ اس حملے سے کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے فوراً بعد شہر میں سائرن کی گونج سنائی دینے لگی۔ آناً فاناً میں ایمرجنسی سروسز کو حملے والی جگہ پر بلایا گیا۔ اس کے علاوہ کئی ڈرون کو روسی ایئر ڈیفنس نے مار بھی گرایا ہے۔
اس ڈرون حملے کے تعلق سے افسران کا کہنا ہے کہ کچھ عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔ شہر کے میئر سرگیئی سوبیانن کے مطابق حملے میں کسی کو سنگین چوٹ نہیں آئی ہے۔ واقعہ کے فوراً بعد ایمرجنسی سروسز کو موقع پر بلا لیا گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا ہے کہ یہ ڈرون کہاں سے آئے تھے، یعنی حملہ کس کی طرف سے کیا گیا۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً 20 ڈرون ماسکو میں گھسے تھے۔ ان میں سے کئی کو مار گرایا گیا۔ روسی افسران کے مطابق جوابی حملہ کے دوران ڈرون عمارتوں پر گر گئے۔ اس ڈرون حملے کو لے کر یوکرین کی طرف سے ابھی تک کوئی رد عمل نہیں آیا ہے، لیکن اس حملے نے روسی صدر ولادمیر پوتن کی نیندیں ضرور اڑا دی ہیں۔
ماسکو پر یہ ڈرون حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب پیر کو یوکرین کے فوجی (خفیہ) چیف جنرل کریلو بڈانوو نے روسی حملوں کا فوری جواب دینے کی تنبیہ کی تھی۔ سوشل میڈیا پر ایسی کئی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں جن میں ماسکو کے اوپر آسمان میں دھوئیں کے نشان دکھائی دے رہے ہیں۔ سوبانین نے ٹیلیگرام پر ایک پیغام میں کہا کہ ڈرون حملے کے بعد دو لوگوں نے طبی مدد مانگی تھی، لیکن کسی کو اسپتال نہیں لے جایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ 15 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ گزشتہ سال فروری میں جب روس نے جنگ شروع کی تھی تو امید تھی کہ لڑائی جلد ختم ہو جائے گی، لیکن ایسا کچھ ہوا نہیں۔ جنگ کی وجہ سے دونوں ممالک کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ خصوصاً یوکرین کو زیادہ نقصان ہوا ہے۔ اس کے کئی شہر پوری طرح سے تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔