روسی کمانڈر باخموت شہر پر قبضہ کرنے کے لیے 'پاگل پن' پر اترے: زیلنسکی

زیلسکی کے مشیر اولیکسی ایرستووچ نے کہا کہ روسی فوج نے ایک دن میں باخموت پر آٹھ حملے کیے اور ہر بار انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا۔

ولودیمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس
ولودیمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کیف: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی کمانڈر مشرقی شہر باخموت پر قبضہ کرنے کے لیے ’پاگل پن‘ کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈونیٹسک علاقے میں واقع باخموت شہر کی جنگ سے پہلے کی آبادی 70 ہزار تھی۔ اس شہر کو کئی مہینوں سے روسی حملوں کا سامنا ہے۔ اس شہر کی مرکزی سڑک سلووینسک اورکراماٹورسک شہروں سے جڑی ہوئی ہے۔

اہم شہر خرسون پر یوکرین کی برتری کے باوجود، زیلنسکی نے کہا کہ حملے جاری ہیں۔ شہر پر قبضہ روس کی علامتی فتح ہوگی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس شہر میں عسکری صلاحیت بہت کم ہے، حالانکہ اگر باخموت پر قبضہ ہوجاتا ہے تودوسرے شہر دوبارہ روسی توپ خانے کی زد میں آجائیں گے اور جنگ کی فضا کو بدلنے میں مدد ملے گی۔ زیلنسکی نے قومی دارالحکومت میں اپنے رات کے خطاب میں کہا کہ روسی کمانڈر باخموت شہر پر قبضہ کرنے کے لیے دیوانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ توپ خانے کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہوئے شہر میں لوگوں کو مار رہے ہیں۔


زیلسکی کے مشیر اولیکسی ایرستووچ نے کہا کہ روسی فوج نے ایک دن میں باخموت پر آٹھ حملے کیے اور ہر بار انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں باقاعدہ روسی فوجیوں کو واگنر نیم فوجی کرائے کے فوجیوں کی مدد حاصل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ گروپ کے بانی یوگینی پریگوزن شہر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ یوکرینی فوج اپنی زمین پر قبضہ کر رہی تھی اور اپنے فوجیوں کو 'ہیرو' کے طور پر تعظیم دے رہی ہے۔ یوکرینی فوج بھی جنوب میں خرسون کی طرف بڑھ رہی ہے۔ روس نے اس شہر کے شہریوں کو شہر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔