روس-یوکرین جنگ: یوکرینی صدر زیلینسکی نے کیا جیت کا دعویٰ

لوہانسک علاقہ کے گورنر سیرہی ہیدیئی نے روس کے ان دعووں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا ہے کہ روسی فوج نے مشرقی شہر سیویرودونیتسک کو گھیر لیا ہے۔

 ولودمیر زیلینسکی، تصویر یو این آئی
ولودمیر زیلینسکی، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

یوکرین-روس جنگ کے درمیان یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے اپنے خطاب میں ملک کے شمالی حصے میں ہوئی شدید جنگ میں یوکرین کی فتح کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آخر کار روسی فوج پر یوکرین نے جیت درج کر ہی لی۔ زیلینسکی نے یہ بیان جمعہ کے روز اپنے دو خطابات میں دیا۔ انھوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یوکرین ایک ایسا ملک ہے جس نے روسی فوج کی غیر معمولی طاقت کے متھ کو توڑ دیا ہے۔ ایک ایسی فوج، جس کے بارے میں مانا جاتا تھا کہ وہ کچھ ہی دنوں میں کسی کو بھی ہرا سکتی ہے۔‘‘ زیلینسکی نے مزید کہا کہ ’’اب روس پورے ملک پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن ہم یوکرین کے مستقبل کے بارے میں سوچنے کے لیے کافی مضبوط حالت میں ہیں، جو پوری دنیا کے لیے کھلا رہے گا۔‘‘

بعد ازاں ملک کے نام ایک ویڈیو خطاب میں زیلینسکی نے دونیتسک کے شمالی شہر لائمین اور لگانسک میں یوکرین کے کنٹرول والے آخری علاقوں میں سے ایک سیویرودونیتسک کو گھیرنے اور اس پر قبضہ کرنے کی روسی کوششوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونیتسک علاقے کے اس شہر کا بڑا ریلوے ہب اور دو دیگر اہم شہر اب بھی یوکرین کے کنٹرول میں ہیں۔‘‘ یوکرینی صدر نے مزید کہا کہ ’’اگر قبضہ کرنے والوں کو لگتا ہے کہ لائمین یا سیویرودونیتسک ان کے ہوں گے تو وہ غلط ہیں۔ ڈونباس یوکرین کا ہی رہے گا۔‘‘


اس درمیان لوہانسک علاقہ کے گورنر سیرہی ہیدیئی نے جمعہ کو روس کے ان دعووں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا ہے کہ روسی فوج نے مشرقی شہر سیویرودونیتسک کو گھیر لیا ہے۔ حالانکہ انھوں نے مانا کہ یوکرینی فوجیوں کو پیچھے ہٹنا پڑ سکتا ہے۔ ہیدیئی نے جمعہ کو ٹیلی گرام پر لکھا کہ روسیوں نے ایک ہوٹل اور بس اڈے پر قبضہ کر لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔