روس نے طالبان کی طرف سے تعینات کیے گئے پہلے سفارت کار کو کیا تسلیم

سرگئی لاؤروف نے کہا، ''میں اس بات کی نشاندہی کرنا چاہوں گا کہ نئے حکام کی طرف سے بھیجے گئے پہلے افغان سفارت کار، جو گزشتہ ماہ ماسکو پہنچے تھے، کو تسلیم کیا گیا ہے‘‘۔

سرگئی لاؤروف، تصویر آئی اے این ایس
سرگئی لاؤروف، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بیجنگ: روس نے طالبان کی طرف سے تعینات کیے گئے پہلے سفارت کار کو تسلیم کر لیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے تعینات کیے گئے پہلے سفارت کار کو روس نے تسلیم کرلیا ہے۔

چین کے شہر تونشی میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرگئی لاؤروف نے کہا، ''میں اس بات کی نشاندہی کرنا چاہوں گا کہ نئے حکام کی طرف سے بھیجے گئے پہلے افغان سفارت کار کو، جو گزشتہ ماہ ماسکو پہنچے تھے، کو تسلیم کیا گیا ہے‘‘۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کی سرحد سے متصل ممالک میں امریکی یا نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (ناٹو) کے فوجیوں کی موجودگی قابل قبول نہیں ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک نے لاؤروف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "جیسا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں، ہم بنیادی طور پر وسطی ایشیا میں امریکی اور ناٹو کے فوجی انفراسٹرکچر کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہا، "امریکہ افغان شہریوں اور پناہ گزینوں کے مستقبل کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک میں اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے افغانستان میں سماجی پروگراموں کے نفاذ میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔"


قابل ذکر ہے کہ لاؤروف دو روزہ دورے پر جمعرات کو ہندوستان پہنچیں گے۔ یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد لاؤروف کا ہندوستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس بھی آج ہندوستان پہنچ رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔