روسگرام اور انکل وانیاز کے نام سے ’انسٹاگرام‘ اور ’میک ڈونلڈ‘ کے روسی متبادل تیار

یوکرین میں فوجی آپریشن کے سبب ماسکو پر مغربی ممالک کی پابندیوں کے نتیجے میں بعض عالمی کمپنیاں روس سے رخصت ہو گئی ہیں۔ ایسے میں ماسکو بظاہر متبادل راستے تلاش کرنے میں مصروف ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

ماسکو: یوکرین میں فوجی آپریشن کے سبب ماسکو پر مغربی ممالک کی پابندیوں کے نتیجے میں بعض عالمی کمپنیاں روس سے رخصت ہو گئی ہیں۔ ایسے میں ماسکو بظاہر متبادل راستے تلاش کرنے میں مصروف ہے۔

روسی پارلیمنٹ کی جانب سے فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹس کی مقامی چین کو سپورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے تا کہ وہ عالمی شہرت یافتہ چین "میک ڈونلڈز" کی جگہ لے سکے۔ آخر الذکر چین نے کچھ عرصہ قبل روس میں اپنے مراکز بند کرنے اور ملک سے رخصت ہو جانے کا اعلان کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق نئی فاسٹ فوڈ چین کا نام انکل وانیاز (Uncle Vanya's) ہے۔ روس کا یہ نیا برانڈ ایک سال کے اندر کام شروع کر دے گا۔ یہ پیش رفت روسی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کے تحت عمل میں آئے گی۔

برطانوی اخبار "دی انڈیپینڈنٹ" کے مطابق مذکورہ نئی فاسٹ فوڈ چین کا لوگو بھی امریکی مکڈونلڈز کے لوگو سے ملتا جلتا ہو گا۔ بات صرف یہاں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ معلومات بھی ہیں کہ ماسکو مشہور سوشل میڈیا ویب سائٹ "انسٹاگرام" کی متبادل ایپلی کیشن کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے۔ اس نئی ایپ کا نام روسگرام (Rossgram) ہوگا اور اس کا ہدف ملک میں موجود انسٹاگرام کے 8 کروڑ صارفین ہوں گے۔ روسگرام کی نئی ایپلی کیشن رواں سال اپریل میں قابل رسائی ہو گی۔


واضح رہے کہ گذشتہ دنوں کے دوران میں متعدد عالمی برانڈز روس سے رخصت ہو چکے ہیں۔ ان میں زارا ، ایچ اینڈ ایم، مینگو، ایڈیڈاس، مکڈونلڈز اور اسٹار بکس وغیرہ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں متعدد عالمی کمپنیوں نے روس میں اپنا کام روک دینے کا اعلان کیا ہے۔

روس دو ہفتوں سے بھی کم عرصے ایران اور شمالی کوریا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا میں سب سے زیادہ پابندیوں اور سرزنش کا شکار ملک بن گیا ہے۔ ماسکو پر عائد پابندیوں کی مجموعی تعداد 5530 سے زیادہ ہے۔ بلومبرگ نیوز ایجنسی کے مطابق تہران 3616 پابندیوں کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر روس پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔