کوٹہ سسٹم احتجاج: بنگلہ دیش نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگا دی

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبا تحریک کی جانب سے ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک، 100سے زائد زخمی ہوئے تھے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ڈھاکہ: بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹک ٹاک، واٹس ایپ، یوٹیوب پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبا تحریک کی جانب سے ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک، 100سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق مظاہرین کی جانب سے کوٹہ مخالف احتجاج میں مارے جانے والے افراد کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بنگلہ دیش میں مظاہرہ کرنے والے طلبہ کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمتوں پر کوٹہ سسٹم کا نظام متعصبانہ ہے اس کی اہلیت کا معیار صرف میرٹ ہونی چاہیے۔ ان کا یہ مطالبہ ہے کہ نظام میں اصلاحات اور اعلیٰ سرکاری ملازمتوں کو منصفانہ طور پر تقسیم کیا جائے۔


یہ احتجاج جاری تھا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو 1971 کی جنگ میں پاکستان کی مدد کرنے والوں سے تشبیہہ دی جس نے جلتی پر تیلی کا کام کیا اور مظاہرین بپھر گئے۔ اس کے بعد دارالحکومت ڈھاکا سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران کوٹہ سسٹم کے خلاف اور برسراقتدار عوامی لیگ کے طلبا کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں، جن میں لاٹھیوں اور اینٹوں کا آزادانہ استعمال ہوا۔

وہیں، پولیس کی جانب سے بھی مظاہرین پر آنسو گیس فائر اور ربڑ کی گولیاں برسائی گئیں، جس نے 6 خاندانوں کے چراغ گل اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا۔ جب کہ احتجاج کی قیادت کرنے والوں نے اس تشدد کا ذمہ دار عوامی لیگ کو قرار دیا ہے۔ بڑھتے احتجاج کے بعد بنگلہ دیش کی عدالت نے کوٹہ نظام معطل کر دیا تھا لیکن مظاہرین کا مطالبہ ہے اسے مستقل بنیادوں پر ختم کر دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔