روسی صدر پوتن کا ٹرمپ کو جیت کی مبارکباد دینے سے انکار!

ٹرمپ کی کامیابی پر عالمی رہنما مبارکباد دے رہے ہیں لیکن روسی صدر پوتن نے باضابطہ اعلان سے پہلے مبارکباد دینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی پالیسیوں کو دیکھنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے

<div class="paragraphs"><p>ٹرمپ اور پوتن کی فائل تصویر</p></div>

ٹرمپ اور پوتن کی فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ کامیابی پر دنیا بھر کے رہنما مبارکباد دے رہے ہیں لیکن روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس موقع پر ایک حیرت انگیز بیان دیا ہے۔ پوتن نے اعلان کیا ہے کہ وہ ابھی ٹرمپ کو جیت کی مبارکباد نہیں دیں گے۔ کریملن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد ان کی پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کریں گے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی صدارت کا تجزیہ ’ٹھوس اقدامات‘ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ پیسکوف نے کہا کہ ٹرمپ کو مبارکباد دینے کے حوالے سے پوتن کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے، کیوں کہ امریکہ کو روس ایک ’غیر دوست ملک‘ کے طور پر دیکھتا ہے۔ کریملن کا یہ بیان امریکہ اور روس کے تعلقات کی موجودہ صورتحال کے پس منظر جاری کیا گیا ہے۔


دوسری طرف، یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ٹرمپ ان کی مدد جاری رکھیں گے۔ زیلنسکی نے ٹرمپ کے اس موقف کی حمایت کی ہے کہ ’طاقت کے ذریعے امن‘ کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ زیلنسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں ستمبر میں ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات یاد ہے جس میں یوکرین اور امریکہ کی شراکت داری اور روس کے خلاف اقدامات پر تفصیلی گفتگو ہوئی تھی۔

روسی صدر پوتن کے لیے ٹرمپ کا اقتدار میں رہنا زیادہ فائدہ مند تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ بائیڈن حکومت روس کے خلاف سخت رویہ رکھتی ہے۔ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے بائیڈن حکومت نے یوکرین کو مالی اور عسکری مدد فراہم کی ہے، جو کہ روس کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔