کینیڈا میں خالصتان حامیوں کا احتجاج کا اعلان، انڈین ہائی کمیشن کے باہر سکیورٹی سخت کر دی گئی
کینیڈا میں سکھس فار جسٹس کے ڈائریکٹر جتندر سنگھ گریوال نے کہا تھا کہ ان کی تنظیم اوٹاوا، ٹورنٹو اور وینکوور میں ہندوستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے باہر مظاہرے کرے گی
اوٹاوا: ہندوستان اور کینیڈا میں کشیدگی کے درمیان کینیڈا میں خالصتان کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس (ایس جے ایف ) نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ایس ایف جے کے اعلان کے پیش نظر ٹورنٹو، اوٹاوا اور وینکوور میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ہائی کمیشن کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ علاقے میں مقامی پولیس اور وفاقی پولیس کے اہلکار تعینات ہیں۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے برٹش کولمبیا میں خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے ہندوستان کے ممکنہ ہاتھ کا ذکر کیا تھا۔ ٹروڈو کے بیان کے ایک ہفتے بعد خالصتان کے حامی گروپ نے آج احتجاج کی کال دی ہے۔
کینیڈا میں سکھس فار جسٹس کے ڈائریکٹر جتندر سنگھ گریوال نے اتوار کو کہا تھا کہ ان کی تنظیم اوٹاوا، ٹورنٹو اور وینکوور میں ہندوستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے باہر مظاہرے کرے گی تاکہ نجر کے قتل پر عوامی بیداری پیدا کی جا سکے۔ گریوال نے کہا تھا کہ وہ یہ کام کینیڈا سے ہندوستانی سفیر کو نکالنے کے لیے کر رہے ہیں۔
سکھ فار جسٹس کو ہندوستان میں ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ کینیڈا میں مارا گیا خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر اسی تنظیم کا حصہ تھا۔ گروپ کے سرغنہ گرپتونت سنگھ پنوں نے انڈو کینیڈین ہندوؤں کو دھمکی دیتے ہوئے انہیں کینیڈا سے چھوڑ کر ہندوستان چلے جانے کو کہا تھا۔ اس دھمکی کے باوجود کینیڈا کی حکومت نے اس تنظیم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔