نیوزی لینڈ: وزیراعظم کی دوپٹہ اوڑھ کر مسلمانوں سے تعزیت، خواتین کو گلے لگا کر دی تسلی
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے مساجد پرفائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لیے اسپتال کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے مسلمانوں کی مذہبی اقدار کا خیال کرتے ہوئے اپنا سر ڈھانپ کر رکھا۔
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملے میں 49 مسلمانوں کی شہادت پر وزیراعظم جیسینڈا آرڈرن نے سیاہ لباس میں سر پر دوپٹہ اوڑھ کر مسلم طبقہ سے اظہار افسوس کیا۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نےمساجد پرفائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لیے اسپتال کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے مسلمانوں کی مذہبی اقدار کا خیال کرتے ہوئے اپنا سر ڈھانپ رکھا تھا۔ جیسینڈا آرڈرن نے مسلم کمیونیٹی سے ملاقات کے علاوہ زخمی خواتین کو گلے سے لگا کر تسلی دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 15 مارچ کو نماز جمعہ کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں فائرنگ سے 49 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ جبکہ وہاں موجود بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بال بال بچ گئے۔ بعد ازاں بنگلا دیش کا نیوزی لینڈ دورہ منسوخ ہو گیا اور بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم واپس اپنے وطن کے لئے روانہ ہوگئی۔
دریں اثنا وزیر اعظم نے کہا کہ حملوں کے پیش نظر قانون نافذ کرنے والوں نے تین افراد کو گرفتار کیا تھا ان میں سے ایک آسٹریلیائی شہری پر قتل کا الزام عائد کیا گیا، اسکو ہفتہ کے روز عدالت میں پیش کیا گیا۔ آرڈن نے کہا کہ اس شخص نے دنیا بھر میں سفر کیا اور نیوزی لینڈ میں وقتاً فوقتاً وقت گزارا۔ وہ کرائسٹ چرچ کا رہنے والا نہیں ہے۔ پولس نے شروع میں کہا تھا کہ حملوں کے پیش نظر چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ چوتھا شخص جسے قانون نافذ کرنے والوں نے گرفتار کیا تھا وہ عوامی کارکن تھا اور وہ پولس کی مدد کرنا چاہتا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔