صدر ایردوآن کا ترک لیرا کی تاریخی گراوٹ کے بعد ’کرنسی ہیرا پھیری‘ کی تحقیقات کا حکم
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے رواں ہفتے ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدرمیں تیزی سے کمی کے بعد کرنسی میں ممکنہ ’ہیراپھیری‘ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے رواں ہفتے ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدرمیں تیزی سے کمی کے بعد کرنسی میں ممکنہ ’ہیراپھیری‘ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولو کی رپورٹ کے مطابق صدر ایردوآن نے آڈٹ کی نگہبان ایجنسی ’اسٹیٹ سپروائزری کونسل‘ کو تحقیقات کی ذمے داری سونپی ہے اور اس سے کہا ہے کہ وہ ان اداروں کی نشان دہی کرے جنھوں نے بھاری مالیت میں غیرملکی کرنسی خریدکی ہے اور یہ تعین کیا جائے کہ آیا کوئی ہیرا پھیری تونہیں ہوئی ہے۔
ترک صدرکی جانب سے شرح سود میں نرمی کی پالیسی پر قائم رہنے کے وعدے کے بعد لیرا اس ہفتے ریکارڈ نچلی سطح پر آگیا۔اس نے رواں سال کے دوران میں ڈالر کے مقابلے میں اپنی 45 فی صد تک قدرکھودی ہے، گذشتہ دو ہفتے میں اس میں سے قریباً نصف کمی واقع ہوئی ہے۔
گذشتہ منگل کولیرا کی قدرڈالر کے مقابلے میں 13.45 تک گرگئی تھی۔ایسا صدر ایردوآن کی ایک تقریرکے بعد ہوا تھا جس میں انھوں نے 20 فی صد افراط زرکے باوجود مرکزی بنک کے شرح سود میں 15 فی صد کمی کرنے کے اقدام کا دفاع کیا تھا۔
اس تقریر میں انھوں نے کہا تھاکہ ترکی ’’معاشی آزادی کی جنگ‘‘لڑرہا ہے اور وہ راستہ تبدیل کرنے کے لیے کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکےگا۔انھوں نے کہا کہ ہم ان کھیلوں کو دیکھ رہے ہیں جو شرح تبادلہ، شرح سود اور قیمتوں میں اضافے کے لیے کھیلے جا رہے ہیں اور یہ ہمارے ملک کوبرابری کے میدان سے باہردھکیلنا چاہتے ہیں۔
اناطولو کے مطابق ترکی کی ریاستی نگران کونسل اداروں اور تنظیموں سے یہ مطالبہ کرسکتی ہے کہ وہ متعلقہ معلومات اور دستاویزات پیش کریں اور اپنے نتائج متعلقہ حکام کو بھیجیں۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔