وزیر اعظم مودی یوکرین دورے پر پہنچے، صدر زیلنسکی کے ہمراہ کیف میں شہید بچوں کو خراج عقیدت پیش کیا

وزیر اعظم نریندر مودی پولینڈ کے دورے کے بعد یوکرین کے دورے پر پہنچ گئے ہیں۔ جہاں انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ہمراہ کیف میں شہید بچوں کو یاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

کیف: وزیر اعظم نریندر مودی پولینڈ کے دورے کے بعد یوکرین کے دورے پر پہنچ گئے ہیں۔ جہاں انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ہمراہ کیف میں شہید بچوں کو یاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ خیال رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان ڈھائی سال سے جاری جنگ کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو یوکرین پہنچے۔ وزیر اعظم مودی جمعرات کی رات پولینڈ سے روانہ ہوئے تھے اور 10 گھنٹے ٹرین کے سفر کے بعد ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے کیف پہنچے۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے شہید بچوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور شہید بچوں کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔ قبل ازیں، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے سے ملاقات کی اور یوکرین میں جاری تنازعہ اور اس کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔ رپورٹ کے مطابق، صدر زیلنسکی نے وزیر اعظم مودی کو یوکرین کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔


واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی جمعہ کی صبح کیف پہنچے جہاں ہندوستانی تارکین وطن نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پولینڈ سے ریل فورس ون پر 10 گھنٹے کے ٹرین سفر کے بعد کیف پہنچنے پر وزیر اعظم مودی کا اسٹیشن پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس کے بعد وہ حیات ہوٹل گئے جہاں ہندوستانی تارکین وطن نے ان کا استقبال کیا۔ پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پر کئی تصویریں پوسٹ کیں۔

قابل ذکر ہے کہ 1992 میں دو طرفہ تعلقات کے قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کوئی ہندوستانی وزیر اعظم یوکرین کا دورہ کر رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے دورے کا بنیادی مرکز روس یوکرین تنازعہ کے پرامن حل پر بات چیت کرنا ہے۔ ہندوستان کو دونوں ممالک کے درمیان ثالثی میں ممکنہ طور پر تعمیری کردار ادا کرنے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔


دہلی سے روانہ ہونے سے پہلے وزیر اعظم مودی نے کہا تھا، ’’میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور جاریہ یوکرین تنازعہ کے پرامن حل پر نقطہ نظر کا اشتراک کرنے کے لئے صدر زیلنسکی کے ساتھ پہلے کی بات چیت کو آگے بڑھانے کا منتظر ہوں۔‘‘ وزیر اعظم مودی چھ ہفتہ قبل ہی ماسکو کا دورہ کیا تھا اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی تھی، جس پر مغربی ممالک نے اعتراض کیا تھا۔

پی ایم مودی کے دورے سے تجارت، اقتصادی سرمایہ کاری، تعلیم، ثقافتی تبادلے اور انسانی امداد سمیت دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی امید ہے۔ یوکرائنی صدر کے دفتر نے بھی اس دورے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اس دوران یوکرین اور ہندوستان کے درمیان کئی دستاویزات پر دستخط ہونے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔