13 اکتوبر: آج کے دن ہی پڑی تھی طاقت کا مرکز مانی جانے والی عمارت 'وہائٹ ہاؤس' کی بنیاد

واشنگٹن شہر کو فیلاڈیلفیا کی جگہ امریکہ کی راجدھانی بنانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ کیونکہ یہ جغرافیائی طور سے موجودہ نئی جمہوریہ کے مرکز میں واقع تھا۔ 1791 میں واشنگٹن پر کام شروع ہوا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر 'ایکس'</p></div>

تصویر 'ایکس'

user

قومی آواز بیورو

  آج 13 اکتوبر ہے۔ امریکہ کے لیے یہ دن خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اسی دن اس ملک کی طاقت کا مرکز مانے جانے والے وہائٹ ہاؤس کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ 13 اکتوبر 1792 کو وہائٹ ہاؤس کی بنیاد پڑی اور اس کے فوراً بعد 18 اگست 1793 کو کیپٹل کی بنیاد رکھی گئی۔ 1790 کے رہائش قانون کے ذریعہ صدر جارج واشنگٹن نے 10 مربع میل کی راجدھانی کے لیے ایک جگہ کا انتخاب کیا جو پوٹومیک ندی کے مشرقی ساحل پر اور کیپٹل بلڈنگ کے پاس ہے۔

واشنگٹن ڈی سی جو امریکہ کی نئی نام دی گئی راجدھانی تھی وہاں 13 اکتوبر 1792 کو صدر رہائش کے لیے سنگ بنیاد رکھی گئی۔ 1800 میں صدر جان ایڈمس اس حویلی میں رہنے والے پہلے صدر بنے، جسے جلد ہی 'وہائٹ ہاؤس' کے طور پر جانا جانے لگا۔ کیونکہ یہ سفید-گرے ورجینیا فریسٹون آس پاس کی عمارتوں کی لال اینٹ کے ساتھ حیرت انگیز طور سے منفرد تھا۔

واشنگٹن شہر کو فیلاڈیلفیا کی جگہ ملک کی راجدھانی بنانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ کیونکہ یہ جغرافیائی طور سے موجودہ نئی جمہوریہ کے مرکز میں واقع تھا۔ میری لینڈ اور ورجینیا ریاستوں نے کولمبیا ضلع کی تعمیر کے لیے پوٹومیک ندی کے آس پاس کی زمین کو چھوڑ دیا اور 1791 میں واشنگٹن پر کام شروع ہوا۔


فرانسیسی معمار پیئرے چارلس ایل اینفینٹ نے درجنوں سرکل، کراس ایونیو اور بھرپور پارکوں سے بھرے علاقے کے لے آؤٹ کو ڈیزائن کیا۔ 1792 میں غلام اور آزاد افریقی امریکیوں اور یورپی تارکین وطن سے بنی تعمیری ٹیم نے 1600 پنسلوانیہ ایونیو میں وہائٹ ہاؤس کی عمارت پر کام شروع کیا۔ آئرش امریکی معمار جیمس ہوبن نے ڈیزائن کی دیکھ ریکھ کی اور صدر جارج واشنگٹن نے سائٹ کا انتخاب کیا۔

 وہائٹ ہاؤس بن کر تیار ہو جانے کے بعد یکم نومبر 1800 کو صدر جان ایڈمس کا ایگزیکٹیو بلڈنگ میں استقبال کیا گیا۔ ان کی اہلیہ ابیگیل نے اپنے نئے گھر کے بارے میں لکھا "میں ہیون سے دعا کرتی ہوں کہ وہ اس گھر پر اور اس کے بعد اس میں رہنے والے سبھی لوگوں پر سب سے اچھی بلیسنگس برسائیں۔ اس چھت کے نیچے صرف عقلمند لوگ ہی حکومت کریں۔"


1812ء کی جنگ کے دوران امریکی فوجیوں کے ذریعہ کینیڈا میں سرکاری عمارتوں کو جلا دیا گیا تھا۔ اسی کے انتقام میں 1814ء میں برطانوی فوجیوں نے یو ایس کیپٹل کے ساتھ وہائٹ ہاؤس کو بھی آگ لگا دی تھی۔ جلی ہوئی عمارت کو بعد میں جیمس ہوبن کی دیکھ ریکھ میں پھر سے بنایا گیا اور بڑا کیا گیا۔ انہوں نے خاص عمارت میں مشرق اور مغرب کی چھتوں کے ساتھ ساتھ ایک نیم دائرہ دار جنوبی پورٹیکو اور ایک ستون والا شمالی پورٹیکو بھی جوڑا۔ دھوئیں سے داغدار پتھر کی دیواروں کو سفید رنگ سے رنگا گیا تھا۔ وہائٹ ہاؤس پر کام 1820 کی دہائی میں پورا ہوا تھا۔

صدر ہیری ٹرومین کی حکومت کے دوران اس عمارت کی بڑے پیمانے پر تزئین و آرائش ہوئی تھی۔ ٹرومین کئی برسوں تک بلیئر ہاؤس میں سڑک کے اس پار رہے۔ 1995 سے وہائٹ ہاؤس اور لافایٹ اسکوائر کے درمیان پنسلوانیہ ایونیو کو تحفظ کی وجوہات سے گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ آج ہر سال ایک ملین سے زیادہ سیاح وہائٹ ہاؤس کو دیکھنے آتے ہیں۔ یہ ملک کی راجدھانی میں سب سے پرانی وفاقی عمارت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔