مساجد پر حملہ: شہیدوں کی شہادت کا گواہ قرآن بھی بنا

کرائسٹ چرچ واقع دو مساجد پر ہوئے حملہ میں 50 لوگ اب تک شہید ہو چکے ہیں اور کئی زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ اس درمیان ایک قرآن پاک کی تصویر سامنے آئی ہے جس میں کسی شہید کے خون کا نشان لگا ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ واقع مساجد میں جب اندھا دھند فائرنگ کی گئی تو کچھ لوگ نماز پڑھ رہے تھے، کچھ نماز کی تیاری کر رہے تھے اور کچھ تلاوت کلام پاک میں مصروف تھے۔ اس حملہ میں زخمی ہوئے لوگوں نے دردناک واقعہ کی گواہی میڈیا کو دی اور کچھ ایسے بہادروں کی داستان بھی پیش کی جنھوں نے اپنی جان قربان کر کے کئی نمازیوں کی جان بچائی۔ اب ایک ایسا قرآن پاک منظر عام پر آیا ہے جس میں کسی شہید کے خون کا نشان لگا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس قرآن کی تصویر سامنے آئی ہے جو مسجد میں ہوئے واقعہ اور شہیدوں کی شہادت کی گواہی پیش کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔

دراصل محمد ندیم کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں قرآن شریف کا وہ صفحہ کھلا ہوا ہے جہاں پر سورۃ الحدید ختم ہوتا ہے اور سورۃ المجادلۃ شروع ہوتا ہے۔ اس صفحہ پر خون کے نشانات ہیں۔ اس کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے شہید ہونے والا مسلم تلاوت کلام پاک کر رہا ہوگا۔ اس تصویر کے تعلق سے ٹوئٹر پر کوئی تفصیل نہیں لکھی گئی ہے، بس اتنا دیا گیا ہے کہ ’’یہ قرآن پاک شہیدوں کی شہادت کا گواہ بنا۔‘‘ ساتھ ہی لکھا گیا ہے کہ ’’اللہ کی راہ میں جو مارے گئے انھیں ’مرا ہوا‘ نہ کہو۔ بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن آپ نہیں سمجھتے۔‘‘

ویسے مسجد میں بچھی ہوئی دَری کی ایسی تصویریں بھی سوشل میڈیا میں منظر عام پر آ چکی ہیں جس پر خون پھیلا ہوا ہے۔ لیکن اس حادثہ کے دو تین دن بعد کی ایک ایسی تصویر بھی میڈیا میں ہے جو حیران کرنے والی ہے۔ دراصل جس النور مسجد میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے فائرنگ کی تھی اس کے پاس لائن سے کئی ایسی کاریں اب بھی کھڑی ہوئی ہیں جنھیں کوئی ڈرائیو کر کے گھر نہیں لے گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔