نیوزی لینڈ کے قانون سازوں نے کرس ہپکنز کو نیا وزیر اعظم منتخب کرنے کے فیصلے کو دی منظوری، بدھ کو حلف برداری

کرس ہپکنز اس وقت قائد ایوان اور ملک کے وزیر تعلیم، پولیس اور پبلک سروس ہیں وہ جیسنڈا آرڈرن کی جگہ لینے والے واحد امیدوار تھے۔

<div class="paragraphs"><p>نئے وزیراعظم کرس ہپکنز اور سابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نئے وزیراعظم کرس ہپکنز اور سابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں لیبر پارٹی نے اتوار کو کرس ہپکنز کو پارٹی کا نیا لیڈر اور ملک کا 41 واں وزیر اعظم بنانے کا اعلان کیا کرس ہپکنز کو آج کاکس میٹنگ میں لیبر پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا، کرس ہپکنز اس وقت قائد ایوان اور ملک کے وزیر تعلیم، پولیس اور پبلک سروس ہیں وہ جیسنڈا آرڈرن کی جگہ لینے والے واحد امیدوار تھے۔ وہیں کیلسٹن سے ایم پی اور کابینہ کے وزیر کارمل سیپولونی کو نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے سیاسی نظام کے مطابق، پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت حکومت بناتی ہے، اور پارٹی کا سربراہ وزیراعظم بنتا ہے۔ کرس ہپکنز نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ بدھ کو باضابطہ طور پر وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے کابینہ میں ردوبدل بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے ملکی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ مہنگائی، مکانات کی بلند قیمتیں اور امن و امان کا مسئلہ ان کی حکومت کی اہم پالیسی ترجیحات ہوں گی۔


جیسنڈا آرڈرن نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ فروری میں وزیر اعظم اور لیبر پارٹی کی رہنما کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اس سال دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گی۔ نیوزی لینڈ میں عام انتخابات اس سال 14 اکتوبر میں ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔