’ایرانی قوم کو کبھی دھمکی نہ دیں‘ صدر روحانی کی ٹرمپ کو تنبیہ
ایرانی صدر نے امریکی صدر کے پسندیدہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ہی انہیں اپنی طرف سے ایک سخت پیغام دیا ہے۔ حسن روحانی کے ٹوئٹ میں دیئے گئے اعداد و شمار کا تاریخی حوالے سے بھی ایک اہم کردار ہے۔
امریکی صدر نے ایران کے باون اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی، جس کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے انہیں ٹوئٹر پر ہی جواب دیا ہے۔ ان کا خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا، ''ایرانی قوم کو کبھی بھی دھمکی نہ دیں۔‘‘ حسن روحانی کا کہنا تھا، ''جو 52 کا ہندسہ بیان کر رہے ہیں، انہیں 290 کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔‘‘
صدر حسن روحانی نے اس طرح اُس ایرانی مسافر ہوائی جہاز کا حوالہ دیا ہے، جو سن 1988ء میں تباہ ہو گیا تھا۔ اس مسافر طیارے کو اس وقت آبنائے ہرمز میں ایک امریکی جنگی جہاز نے مار گرایا تھا۔ اس واقعے میں اس جہاز میں سوار تمام 290 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ایران اس وقت سے یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ امریکا کو اس حوالے سے ایران سے سرکاری طور پر معذرت کرنا چاہیے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کی کوشش کی، تو ایران کے دیگر اہداف کے ساتھ ساتھ ان مقامات کو بھی 'انتہائی تیزی اور سخت طریقے‘ سے نشانہ بنایا جائے گا، جو تاریخی حوالے سے اہم ہیں۔ ٹرمپ نے 52 کا ہندسہ اس وجہ سے استعمال کیا کیوں کہ نومبر 1979ء سے جنوری 1981ء تک تہران کے امریکی سفارت خانے میں 52 امریکی اہلکاروں کو یرغمالی بنا کر رکھا گیا تھا۔
دریں اثناء 7 جنوری بروز منگل ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ان کے آبائی شہر کرمان میں تدفین ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ روز دارالحکومت تہران میں لاکھوں کی تعداد میں عام شہری انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ اس تعزیتی اجتماع کے شرکاء نے جنرل سلیمانی کو ایک ہیرو قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔