چین کی طرح امریکہ میں بھی تیزی سے پھیلا پراسرار نمونیا!

ایک تحقیق کے مطابق وبائی امراض کے دوران لاک ڈاؤن، ماسک پہننے اور اسکولوں کی بندش کی وجہ سے بچوں کی قوت مدافعت کم ہوئی ہے جس سے وہ موسمی انفیکشن کے لیے زیادہ حساس ہو گئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: چین میں بھی نمونیا کی پراسرار بیماری اپنے عروج پر ہے جہاں بچوں کو بڑی تعداد میں داخل کیا گیا ہے۔ تاہم اوہائیو وہ واحد امریکی ریاست ہے جہاں چین جیسی پراسرار نمونیا کی بیماری پھیل چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اوہائیو میں بڑی تعداد میں بچے پراسرار نمونیا کا شکار ہوئے ہیں اور انہیں اسپتالوں میں داخل کرایا جا رہا ہے۔

وارن کاؤنٹی کے صحت کے حکام کے مطابق، اگست سے لے کر اب تک 142 بچوں کے طبی کیسز سامنے آئے ہیں جسے وائٹ لنگنگ سنڈروم کا نام دیا گیا ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق وارن کاؤنٹی کے ایک اہلکار نے بدھ (29 نومبر) کو ایک بیان میں کہا کہ سفید پھیپھڑوں کا سنڈروم اوہائیو میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری چین میں پھیلنے والی بیماری سے ملتی جلتی ہے۔ اس حوالے سے کئی یورپی ممالک کو بھی ایسی ہی مشکلات کا سامنا ہے۔


یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے ایک ذریعے نے بتایا کہ قومی سطح پر سب کچھ نارمل ہے۔ اس کے باوجود اوہائیو کے حکام اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ بیماری کی لہر کی وجہ کیا ہے لیکن وہ نہیں مانتے کہ یہ سانس کی کوئی نئی بیماری ہے۔ اس کے بجائے، وہ سمجھتے ہیں کہ ایک ہی وقت میں کئی وائرسوں کا پھیلنا سفید پھیپھڑوں کے سنڈروم کا سبب ہے۔

تاہم، اوسطاً 8 مریض، جن میں سے کچھ کی عمریں 3 سال سے کم ہیں، کو مائکوپلاسما نمونیا ہوتا ہے۔ اس بیماری میں نقصان دہ وائرس پھیپھڑوں میں انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔ بیکٹیریل سانس کی بیماری کے واقعات عام طور پر ہر چند سالوں میں بڑھتے ہیں، عام طور پر جب لوگ فلو یا دیگر وائرل بیماریوں کی لہر سے صحت یاب ہو رہے ہوتے ہیں۔


ایک تحقیق کے مطابق وبائی امراض کے دوران لاک ڈاؤن، ماسک پہننے اور اسکولوں کی بندش کی وجہ سے بچوں کی قوت مدافعت کم ہوئی ہے جس سے وہ موسمی انفیکشن کے لیے زیادہ حساس ہو گئے ہیں۔ وارن کاؤنٹی کے اہلکار اپنے ہاتھ دھونے، اپنی کھانسی کو ڈھانپنے، بیمار ہونے کی صورت میں گھر میں رہنے اور پھیلاؤ کو روکنے کے کچھ طریقوں کے طور پر ویکسین پر اپ ٹو ڈیٹ رہنے کی تجویز کرتے ہیں۔

ڈاکٹروں کی طرف سے بتائی گئی علامات بخار، کھانسی اور تھکاوٹ ہیں۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب نیدرلینڈز اور ڈنمارک نے بھی کہا کہ وہ نمونیا کے کیسز میں پراسرار اسپائکس ریکارڈ کر رہے ہیں، جن میں سے اکثر کو جزوی طور پر مائکوپلاسما سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔