میکڈونلڈز نے عارضی طور پر بند کیے اپنے امریکی دفاتر، بڑی تعداد میں ملازمین کے نکالنے کی تیاری
میکڈونلڈز نے کہا کہ اس نے اپریل تک اپنے کارپوریٹ عملے کی سطح میں تبدیلیوں کے بارے میں "مشکل" فیصلے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
فاسٹ فوڈ کمپنی میکڈونلڈز نے اس ہفتے امریکہ میں اپنے دفاتر کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ یہ عالمی اقتصادی سست روی کے درمیان تنظیم نو کے منصوبے کے تحت کئی ملازمین کو فارغ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، شکاگو میں مقیم برگر چیف نے امریکی ملازمین اور کچھ بین الاقوامی ملازمین سے کہا ہے کہ "انہیں پیر سے بدھ تک گھر سے کام کرنا چاہیے تاکہ یہ ملازمین کے سلسلہ میں لیے گئے فیصلوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔"
کمپنی نے ایک اندرونی ای میل میں کہا کہ "موجودہ ہفتے کے دوران، ہم پوری تنظیم میں کرداروں اور عملے کی سطح سے متعلق اہم فیصلوں کے بارے میں بات کریں گے۔" کمپنی نے کہا، "ہم نوٹیفکیشن کی مدت کے دوران اپنے لوگوں کی سہولت اور رازداری کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔"
میکڈونلڈز نے ابھی تک ان ملازمین کی تعداد کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے جنہیں برطرف کیا جانا ہے۔ جنوری میں کمپنی نے کہا کہ اس نے اپریل تک اپنے کارپوریٹ عملے کی سطح میں تبدیلیوں کے بارے میں "مشکل" فیصلے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سی ای او کرس کیمپزنسکی نے اس وقت کہا تھا کہ وہ افرادی قوت کی تشخیص کے حصے کے طور پر پیسے بچانے کی توقع رکھتے ہیں۔
میکڈونلڈز عالمی سطح پر کارپوریٹ کرداروں میں 150,000 سے زیادہ لوگوں کو ملازمت دیتا ہے اور اس کے 70 فیصد ریستوران امریکہ سے باہر ہیں۔ کمپنی نے حالیہ برسوں میں برطرفی کے کئی دور کیے ہیں۔ 2018 میں میکڈونلڈز نے کہا تھا کہ کمپنی 'زیادہ متحرک، چست اور مسابقتی' بننے کے لیے موجودہ انتظامیہ میں کمی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔